پی ٹی آئی کے ڈھائی سال ٹیکس اصلاحات میں انتہائی کم پیشرفت

10وعدوں میں سے6پر جزوی عمل،بیشتر معاملات فائلوں سے آگے نہ بڑھ سکے۔

10وعدوں میں سے6پر جزوی عمل،بیشتر معاملات فائلوں سے آگے نہ بڑھ سکے۔ (فوٹو : فائل)

پاکستان تحریک انصاف اپنے ڈھائی سال مکمل کرچکی تاہم ٹیکس نظام میں اصلاحات، ٹیکس مشینری سے کرپشن کا خاتمہ اور مساوی اور یکساں ٹیکسوں کے نفاذ میں انتہائی کم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف اپنی آئینی پانچ سالہ مدت میں سے نصف یعنی ڈھائی سال مکمل کرچکی تاہم انتخابات کے دوران کیے گئے متعدد وعدوں میں سے بیشتر کی تکمیل میں ناکام نظر آتی ہے انہی وعدوں میں ٹیکس نظام میں اصلاحات، ٹیکس مشینری سے کرپشن کا خاتمہ اور مساوی اور یکساں ٹیکسوں کے نفاذ کیوعدے بھی شامل تھے، یہ بات پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف مارکیٹ اکانومی کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے انتخابات کے دوران کو 10 وعدے کیے تھے ان میں سے 6 جزوی طور پر تکمیل کو پہنچے ہیں جبکہ ایک پر عمل ابھی شروع ہوا ہے اور دیگر دو ہنوز انتظار میں ہیں کہ کب حکومت ان کی جانب توجہ کرتی ہے۔ بیشتر معاملات فائلوں سے آگے نہیں بڑھے ہیں اور کسی قسم کی کوئی پیش رفت نظرنہیں آتی۔


رپورٹ کے مطابق پاکستان جیسے ملک میں ڈھائی سال ٹیکس اصلاحات لانے کے لیے ناکافی ہیں جہاں پہلے ہی متعدد سماجی اور معاشی مسائل سر اٹھائے کھڑے ہیں۔

پی ٹی آئی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایف بی آر کو ایک خودمختار ادارہ بنائے گی اور اس سلسلے میں اس نے اس کا پالیسی بورڈ علیحدہ بھی کردیا ہے تاہم فروری 2019 سے یہ عملا غیر فعال ہے کیونکہ ابتک اس کے بنیادی افعال کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔

دوسری جانب اب تک ایف بی آر کے پانچ سربراہ تبدیل کیے جاچکے ہیں اور نئے سربراہ بھی آئیندہ دو ماہ میں ریٹائر ہونے والے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے کاروبار پر عائد مختلف ٹیکسز میں کمی لانے کا وعدہ کیا تھا اور اس معاملے میں بہرحال کچھ بہتر اقدامات کیے گئے ہیں اور آن لائن نظام متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ سیکٹر پر عائد ٹیکسز میں کمی کی گئی ہے۔
Load Next Story