فرانس میں تین سالہ بچے کو بے دردی سے قتل کرنے والے جوڑے کو سزا

بچے کی ماں کے دوست نے تین ماہ تک بچے کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا

تین سالہ ٹونی کو اس کی ماں کے دوست نے بے دردی سے قتل کردیا تھا (فوٹو، اے ایف پی)

فرانس میں تین سالہ بچے کو بے دردی سے قتل کرنے والے جوڑے کو قید کی سزا سنا دی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تین سالہ بچے ٹونی کے قتل کا واقعہ نومبر 2016 میں پیش آیا تھا۔ بچے کی ماں کیرولائن لیٹوائل کی عمر اس وقت 19 برس تھی جب اس کے دوست لوئچ وینٹل نے اس کے بیٹے کو بُری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔

بچے کی ماں کیرولائن نے بچے کی حالت نازک ہونے پر ایمرجنسی سروس کو کال کرکے بتایا کہ اس کا بیٹا بے ہوش ہوگیا ہے تاہم کال ہولڈ ہونے کے دوران اسے اندازہ نہیں رہا کہ اس کی گفتگو کی ریکارڈنگ جاری ہے۔ اس دوران اس انے اپنے دوست لوئچ کو بتایا کہ اس نے ایمرجنسی سروس والوں سے کہا ہے کہ بچہ سیڑھیوں سے گر کر بے ہوش ہوا ہے ۔


کال ریکارڈنگ میں لوئچ کا جواب بھی شامل ہے جس میں وہ کہتا ہے کہ یہ ٹھیک ہے، یہ سیڑھیوں کی وجہ سے ہی ہوا ہے اور میں جب تک باقی ثبوت مٹاتا ہوں۔

بعدازاں طبی ایمرجنسی کا عملہ جب جائے وقوعہ پر پہنچا تو تین سالہ ٹونی بے جان حالت میں ملا اور اس کے پورے جسم پر نیل پڑے ہوئے تھے۔ٹونی کو اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسی رات اس کی موت کی تصدیق کردی گئی۔

پولیس کی تفتیش کے دوران وینٹل نے اعتراف کیا کہ وہ تین ماہ قبل ٹونی کی ماں سے ملا تھا اور اسی وقت سے مسلسل تین سالہ بچے کو تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا۔

گذشتہ روز فرانس کے شہر رمس کی عدالت نے قتل کے ارادے سے تشدد کا جرم ثابت ہونے پر 28 سالہ لوئچ وینٹل کو ننھے ٹونی پر بہیمانہ قتل کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنا دی۔ بچے کی ماں کیرولائن کو حقائق چھپانے کے جرم میں تین سال کی قید کی سنائی گئی۔
Load Next Story