برفیلے انٹارکٹیکا میں کھویا ہوا بٹوا 53 سال بعد مل گیا
نیوی اہلکار پال گِرشم کا بٹوا 53 سال قبل انٹارکٹیکا موسمیاتی اسٹیشن پر گرگیا تھا
REUTERS:
برفیلے براعظم انٹارکٹیکا پر 53 سال قبل گم ہوجانے والا بٹوا اب دوبارہ اپنے مالک کے پاس پہنچ گیا ہے۔
91 سالہ پال گرشم بحریہ کی جانب سے قائم کردہ موسمیاتی اسٹیشن پر تعینات تھے۔ اکتوبر 1967 انٹارکٹیکا کے روس جزیرے پر موجود تھے۔ تیرہ ماہ بعد وہ کیلیفورنیا میں اپنے گھر لوٹ آئے لیکن ان کا پرس اسی برفیلی سرزمین پر کہیں رہ گیا تھا۔
اب ان کا پرس مک مرڈو اسٹیشن میں ایک الماری کے پیچھے سے ملا ہے جسے اب تباہ کردیا گیا ہے۔ پال اس علاقے کو 'برف' کے نام سے پکارتے تھے اور اسے اب انٹارکٹیکا میں کام کرنے والی ایک این جی او نے دریافت کیا ہے جو وہاں جاتی ہے اور ریسرچ بھی کرتی ہے۔
اس کے بعد این جی او سے وابستہ افراد نے پہلے بحریہ سے رابطہ کیا اور اس کے بعد کئی ای میل ، واٹس ایپ اور فون کالز کے بعد پال کو ان کا والٹ ملا جو بہت اچھی حالت میں تھا۔ جب پال سے رابطہ کیا گیا تو وہ یہ بھول چکے تھے کہ انٹارکٹیکا پر ان کا کوئی بٹوہ گرابھی تھا یا نہیں۔
خالص چمڑے سے بنے اس والِٹ میں نیوی کا شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، ٹیکس کاغذات اور منی آرڈر کی رسیدوں سمیت دیگر کاغذات تھے لیکن اس میں کوئی رقم نہیں ملی کیونکہ انٹارکٹیکا میں اب بھی نہ کوئی بازار ہے اور نہ ہی خریداری کی کوئی دکان موجود ہے۔
برفیلے براعظم انٹارکٹیکا پر 53 سال قبل گم ہوجانے والا بٹوا اب دوبارہ اپنے مالک کے پاس پہنچ گیا ہے۔
91 سالہ پال گرشم بحریہ کی جانب سے قائم کردہ موسمیاتی اسٹیشن پر تعینات تھے۔ اکتوبر 1967 انٹارکٹیکا کے روس جزیرے پر موجود تھے۔ تیرہ ماہ بعد وہ کیلیفورنیا میں اپنے گھر لوٹ آئے لیکن ان کا پرس اسی برفیلی سرزمین پر کہیں رہ گیا تھا۔
اب ان کا پرس مک مرڈو اسٹیشن میں ایک الماری کے پیچھے سے ملا ہے جسے اب تباہ کردیا گیا ہے۔ پال اس علاقے کو 'برف' کے نام سے پکارتے تھے اور اسے اب انٹارکٹیکا میں کام کرنے والی ایک این جی او نے دریافت کیا ہے جو وہاں جاتی ہے اور ریسرچ بھی کرتی ہے۔
اس کے بعد این جی او سے وابستہ افراد نے پہلے بحریہ سے رابطہ کیا اور اس کے بعد کئی ای میل ، واٹس ایپ اور فون کالز کے بعد پال کو ان کا والٹ ملا جو بہت اچھی حالت میں تھا۔ جب پال سے رابطہ کیا گیا تو وہ یہ بھول چکے تھے کہ انٹارکٹیکا پر ان کا کوئی بٹوہ گرابھی تھا یا نہیں۔
خالص چمڑے سے بنے اس والِٹ میں نیوی کا شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، ٹیکس کاغذات اور منی آرڈر کی رسیدوں سمیت دیگر کاغذات تھے لیکن اس میں کوئی رقم نہیں ملی کیونکہ انٹارکٹیکا میں اب بھی نہ کوئی بازار ہے اور نہ ہی خریداری کی کوئی دکان موجود ہے۔