پاکستان آج فتح کیلیے میدان میں اترے گا
جنوبی افریقہ کو جلد آؤٹ کرکے کلین سوئپ کی کوشش کریں گے، رضوان
پاکستان آج صرف فتح کا مقصد لے کر میدان میں اترے گا، وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کہتے ہیں کہ جنوبی افریقہ کو جلد آؤٹ کرکے سیریز میں کلین سوئپ کریں گے، بہادری سے کھیلا تو سنچری بنانے میں کامیاب رہا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کا کھیل آخری روز میں داخل ہوچکا ہے، اگرچہ میزبان سائیڈ کو سیریز فتح کیلیے میچ ڈرا کرنا ہی کافی ہے تاہم وہ فتح کے عزم کے ساتھ آخری روز میدان سنبھالے گی۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کا ورچیوئل پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ہماری میچ سے قبل اور اب بھی جو میٹنگ ہوئی ہے اس میں یہی فیصلہ ہوا ہے کہ ہم صرف جیت کیلیے ہی میدان سنبھالیں گے، ہم آخری روز جنوبی افریقہ کو جلد آؤٹ کرکے سیریز میں 0-2 سے کلین سوئپ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پارٹنرشپ ہوتی رہتی ہیں، جیسے ہماری شراکت ہوئی ہے، اسی طرح مہمان سائیڈ کے ایڈرین مارکرم اور ریسی وان ڈیر ڈوسین کے درمیان بھی پارٹنرشپ لگی ہوئی اور ہم اسے جلد توڑنے کی کوشش کریں گے، تیسرے دن جب پاکستان کھیل رہا تھا تو تب پچ بیٹنگ کیلیے بہت مشکل تھی۔
اپنی اننگز کے بارے میں رضوان کا کہنا تھا کہ میں نے بہادری سے کھیلنے کی کوشش کی اور سنچری بنانے میں کامیاب رہا، 6 یا 7 نمبر بیٹنگ میں بہت پریشر ہوتا مگر انٹرنیشنل کرکٹ میں اس صورتحال میں کھیلنا پڑتا ہے، ماضی میں اسد شفیق نے اس نمبر پر کافی اسکور کیا، مجھے بھی ان کے کھیل سے کافی کچھ سیکھنے کو ملا، کرکٹ نام ہی دباؤ کا ہے اور ہر جگہ دباؤ میں کھیلنا پڑتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کا کھیل آخری روز میں داخل ہوچکا ہے، اگرچہ میزبان سائیڈ کو سیریز فتح کیلیے میچ ڈرا کرنا ہی کافی ہے تاہم وہ فتح کے عزم کے ساتھ آخری روز میدان سنبھالے گی۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کا ورچیوئل پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ہماری میچ سے قبل اور اب بھی جو میٹنگ ہوئی ہے اس میں یہی فیصلہ ہوا ہے کہ ہم صرف جیت کیلیے ہی میدان سنبھالیں گے، ہم آخری روز جنوبی افریقہ کو جلد آؤٹ کرکے سیریز میں 0-2 سے کلین سوئپ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پارٹنرشپ ہوتی رہتی ہیں، جیسے ہماری شراکت ہوئی ہے، اسی طرح مہمان سائیڈ کے ایڈرین مارکرم اور ریسی وان ڈیر ڈوسین کے درمیان بھی پارٹنرشپ لگی ہوئی اور ہم اسے جلد توڑنے کی کوشش کریں گے، تیسرے دن جب پاکستان کھیل رہا تھا تو تب پچ بیٹنگ کیلیے بہت مشکل تھی۔
اپنی اننگز کے بارے میں رضوان کا کہنا تھا کہ میں نے بہادری سے کھیلنے کی کوشش کی اور سنچری بنانے میں کامیاب رہا، 6 یا 7 نمبر بیٹنگ میں بہت پریشر ہوتا مگر انٹرنیشنل کرکٹ میں اس صورتحال میں کھیلنا پڑتا ہے، ماضی میں اسد شفیق نے اس نمبر پر کافی اسکور کیا، مجھے بھی ان کے کھیل سے کافی کچھ سیکھنے کو ملا، کرکٹ نام ہی دباؤ کا ہے اور ہر جگہ دباؤ میں کھیلنا پڑتا ہے۔