نجی بجلی گھروں کو 403 ارب روپے ادا کرنے کی منظوری
شوگر ملوں کی پیداوار اور سیل کی مانیٹرنگ کی غرض سے کیمروں کے لیے 35 کروڑ روپے گرانٹ کی بھی منظوری
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آئی پی پیز کے ساتھ ہونے سے والے معاہدوں اور آئی پی پیز کو 403 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دے دی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری وزارت توانائی نے نجی پاور کمپنیوں کو واجبات کی ادائیگیوں کے میکنزم کے حوالے سے قائم کی گئی عمل درآمد کمیٹی کی رپورٹ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وفاقی سیکریٹری وزارت توانائی نے اجلاس کے شرکاء کو عمل درآمد کمیٹی کی جانب سے نجی پاور کمپنیوں کے واجبات کی ادائیگیوں کے لیے ہونے والے ایم او یوز کی تفصیلات سے متعلق بھی آگاہ کیا۔
ای سی سی نے تفصیلی جائزے کے بعد آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی اصولی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے 46 آئی پی پیز کو 30 نومبر 2020ء تک کے واجبات کی ادائیگی کی منظوری دی ہے تاہم آئی پی پیز کو ادائیگیوں کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
ای سی سی نے ایف بی آر کو 35 کروڑ روپے کے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دے دی ہے۔ ایف بی آر کو شوگر ملز میں ویڈیو کیمرے لگانے کے لیے فنڈز کی ادائیگی کی جائے گی۔
علاوہ ازیں کابینہ کی توانائی کمیٹی کا بھی اجلاس منعقد ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی اور ای سی سی نے آئی پی پیز کو 403 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دی، یہ ادائیگی دو اقساط میں کی جائے گی۔ نجی پاور پلانٹس کو 161 ارب روپے فوری طور پر ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، باقی رقم اگلے 6 ماہ میں ادا کی جائے گی، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں سے حکومت کو 15 سال میں 836 ارب کی بچت ہوگی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری وزارت توانائی نے نجی پاور کمپنیوں کو واجبات کی ادائیگیوں کے میکنزم کے حوالے سے قائم کی گئی عمل درآمد کمیٹی کی رپورٹ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔
وفاقی سیکریٹری وزارت توانائی نے اجلاس کے شرکاء کو عمل درآمد کمیٹی کی جانب سے نجی پاور کمپنیوں کے واجبات کی ادائیگیوں کے لیے ہونے والے ایم او یوز کی تفصیلات سے متعلق بھی آگاہ کیا۔
ای سی سی نے تفصیلی جائزے کے بعد آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی اصولی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے 46 آئی پی پیز کو 30 نومبر 2020ء تک کے واجبات کی ادائیگی کی منظوری دی ہے تاہم آئی پی پیز کو ادائیگیوں کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
ای سی سی نے ایف بی آر کو 35 کروڑ روپے کے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دے دی ہے۔ ایف بی آر کو شوگر ملز میں ویڈیو کیمرے لگانے کے لیے فنڈز کی ادائیگی کی جائے گی۔
علاوہ ازیں کابینہ کی توانائی کمیٹی کا بھی اجلاس منعقد ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی اور ای سی سی نے آئی پی پیز کو 403 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دی، یہ ادائیگی دو اقساط میں کی جائے گی۔ نجی پاور پلانٹس کو 161 ارب روپے فوری طور پر ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، باقی رقم اگلے 6 ماہ میں ادا کی جائے گی، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں سے حکومت کو 15 سال میں 836 ارب کی بچت ہوگی۔