امریکی کمپنی نے اسلحہ اپنے فوجیوں کیخلاف استعمال ہونے کے ڈر سے پاکستان سے معاہدہ منسوخ کردیا

میں نے یہ کمپنی امریکیوں کی حفاظت کے غرض سے قائم کی تھی ان کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کے لئے نہیں، کمپنی مالک

نومبر 2013 میں موجودہ امریکی انتظامیہ نے اسنائپر گنز فراہم کرنے کا یہ معاہدہ ’’فارن ملٹری آرمز سیلز‘‘ کے تحت پاکستانی افواج کے لئے کیا تھا۔ فوٹو: فائل

امریکا کی دفاعی سازو سامان بنانے والی کمپنی نے پاکستان کو اسنائپر گنز فراہم کرنے کا معاہدہ اس لئے منسوخ کردیا کیوں کہ اس کے خیال میں یہ اسلحہ امریکی فوجیوں کے خلاف ہی استعمال ہوسکتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی دفاعی سازو سامان بنانے والی مشہور کمپنی ''ڈیزرٹ ٹیکٹیکل آرمز'' کی انتظامیہ کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ پاکستان کو معاہدے کے تحت فراہم کیا جانے والا اسلحہ امریکی فوجیوں کے خلاف استعمال ہوگا جس کے باعث انہوں نے ایک کروڑ ڈالر کا معاہدہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔


معاہدہ منسوخ کرنے کے بعد کمپنی کے مالک نکولس ینگ نے عوام کی اس حوالے سے رائے جاننے کے لئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھی ایک پوسٹ ڈالا جس میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ کمپنی امریکیوں کی حفاظت کے غرض سے قائم کی تھی ان کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کے لئے نہیں اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ پاکستان اب یہ اسلحہ کسی اور کمپنی سے خریدے گا لیکن میرے ضمیر نے یہ گوارا نہیں کیا کہ میں پاکستان کو یہ اسلحہ بیچوں اور امریکیوں کی جان کو خطرے میں ڈالوں۔

نکولس ینگ کے اس فیصلے کو ہزاروں امریکیوں نے سراہتے ہوئے ان کی تعریف کی جس میں کئی سابق اور موجودہ امریکی فوجی افسران بھی شامل تھے۔

واضح رہے کہ نومبر 2013 میں موجودہ امریکی انتظامیہ نے اسنائپر گنز فراہم کرنے کا یہ معاہدہ ''فارن ملٹری آرمز سیلز'' کے تحت پاکستانی افواج کے لئے کیا تھا جس کے لئے اسلحہ بنانے والی 3 مشہور کمپنیوں میں ڈیزرٹ ٹیکٹیکل آرمز کا انتخاب کیا گیا تھا۔
Load Next Story