ہفتہ وار افراط زر کی شرح میں017 فیصد اضافہ

ٹماٹر پھر مہنگا، مرغی، دال مونگ وماش، لکڑی، بریڈ، گھی، تیل کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں

انڈے، آلو، چینی، پیاز، گڑ، ایل پی جی، لہسن، گندم، دال چناوآٹا سستا، سال بہ سال دام 10فیصدزائد۔ فوٹو: فائل

ملک میں گزشتہ ہفتے حساس قیمتوں کے اشاریے کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیاگیا جس کی بڑی وجہ ٹماٹر اور مرغی کا مہنگا ہونا ہے۔

پاکستان بیوروشماریات کے مطابق گزشتہ 5 ہفتے سے جاری افراط زر کی شرح میں کمی کارجحان ختم ہوگیا اور 2جنوری 2014 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران افراط زر کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.17 اور سالانہ بنیادوں پر 10.13 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا، اس دوران 12 اشیا کی قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ، 10 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 31 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا، گزشتہ ہفتے ٹماٹر کی قیمتوں میں پھر سے اضافہ دیکھا گیا اور ملک میں ٹماٹر کی اوسط قیمت 16.19 فیصد اضافے کے ساتھ 41.56 روپے سے بڑھ کر 48.29 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی جبکہ زندہ مرغی کی قیمت بھی 5.89 فیصد بڑھ کر 184.08 روپے فی کلوگرام ہوگئی جو ایک ہفتے قبل 173.84 روپے فی کلوگرام تھی۔




اس دوران دال مونگ 1.34 فیصد، جلانے کی لکڑی 1.28 فیصد، کیلے 0.99 فیصد، دال ماش0.78 فیصد، سادہ بریڈ 0.27 فیصد، گھی (ٹن) 0.14فیصد مہنگا ہوگیا جبکہ پکانے کے تیل کے ٹن، سرسوں کے تیل، دال مسور اور گھی (کھلا) کے دام بھی بڑھ گئے تاہم فی درجن انڈے 5.51فیصد، آلو 4.93 فیصد، چینی 1.53فیصد، پیاز 1.45 فیصد، گڑ 1.41فیصد، ایل پی جی 0.76 فیصد، لہسن0.43 فیصد، گندم 0.40 فیصد، دال چنا 0.16 فیصد اور آٹا 0.03 فیصد سستا ہونے سے 12 اشیا مہنگی ہونے کے اثرات کافی حد تک زائل ہوگئے جس کی وجہ سے 8ہزار روپے ماہانہ تک کمانے والوں پر محض 0.13 فیصد کا اضافی بوجھ پڑا، 12 ہزار کمانے والوں کی جیب پر مہنگائی کے اثرات 0.15 فیصد، 18ہزار تک کمانے والوں کے لیے افراط زر میں 0.16فیصد، 35ہزار تک ماہانہ آمدنی والوں کیلیے 0.18 فیصد اور مہینے میں 35 ہزار سے زیادہ کمانے والوں کیلیے مہنگائی کی شرح میں 0.19 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔
Load Next Story