افغانستان میں پولیس پر 3 کار بم دھماکوں میں کمانڈر سمیت 5 اہلکار ہلاک

دھماکے کنڑ، قندھار اور جلال آباد میں ہوئے جس میں 17 پولیس اہلکار اور 3 راہگیر زخمی بھی ہوئے

تاحال کسی گروپ نے تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، فوٹو : فائل

افغانستان میں 3 مختلف واقعات میں پولیس گاڑیوں کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں کمانڈر سمیت 5 اہلکار ہلاک اور 20 افراد زخمی ہوگئے۔

افغان میڈیا کے مطابق پہلا حملہ کنڑ صوبے میں اس وقت کیا گیا جب پولیس قافلہ ایک مصروف رہائشی علاقے سے گزر رہا تھا، دھماکا وہاں پہلے سے موجود بارودی مواد سے بھری ایک کار میں ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔

دھماکا اتنا زور دار تھا کہ آس پاس میں موجود اسکول اور گھروں کو بری طرح نقصان پہنچا جب کہ 8 گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور 3 دکانوں کو معمولی نقصان پہنچا۔

کنڑ کی صوبائی کونسل کے ممبر دین محمد نے بتایا کہ دھماکے میں پولیس کمانڈر محمد فیروز سمیت 5 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان کے ساتھ جھڑپ میں افغان فوج کا کمانڈر ہلاک، متعدد اہلکار زخمی


ادھر قندھار میں پولیس چیک پوسٹ پر بارودی مواد سے بھری کار ٹکرادی گئی جس کے نتیجے میں 12 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تاہم کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ قندھار کے گورنر کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : افغانستان میں 2 مختلف واقعات میں 4 سیکیورٹی اور 4 حکومتی اہلکار ہلاک

دوسری جانب جلال آباد میں بھی ایک پولیس قافلے کو کار بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جس میں 4 اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ 3 شہری زخمی ہیں۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں 3 پولیس اہلکاروں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

یہ پڑھیں : کابل میں پولیس چیف کی گاڑی کو بم دھماکے میں اُڑادیا گیا، 5 افراد ہلاک

تاحال کسی گروپ نے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن دارالحکومت میں ہونے والے زیادہ تر بم دھماکے داعش نے کیئے جب کہ دیگر علاقوں میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں طالبان ملوث رہے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا میں نئی حکومت کے بعد سے افغانستان میں پولیس قافلوں میں حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور رواں ماہ مختلف حملوں میں 25 سے زائد پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوئے، اسی طرح افغان فوج پر بھی حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
Load Next Story