ہائیکورٹ حملہ کیس گرفتار وکیلوں کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی درخواست ضمانت پر سماعت کریں گے
PESHAWAR:
ہائی کورٹ میں اعلیٰ عدلیہ پر دھاوا بولنے کے الزام میں گرفتار وکیلوں کی ضمانت کی درخواستیں سماعت کے لئے مقرر کرلی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ پیر کو ہائی کورٹ میں اعلیٰ عدلیہ پر دھاوا بولنے کے الزام میں گرفتار وکیلوں کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو وکیلوں کے ایک جتھے نے سرکاری زمین پر اپنے دفاتر گرائے جانے پر ہائی کورٹ پر دھاوا بول دیا تھا۔ وکیلوں نے ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کی تھی جب کہ اس دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ محصور ہوگئے تھے۔
واقعے پر متعدد وکیلوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں دہشتگردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں، پولیس نے اس مقدمے میں 4 وکیلوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے وکلا کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا تھا۔
ہائی کورٹ میں اعلیٰ عدلیہ پر دھاوا بولنے کے الزام میں گرفتار وکیلوں کی ضمانت کی درخواستیں سماعت کے لئے مقرر کرلی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ پیر کو ہائی کورٹ میں اعلیٰ عدلیہ پر دھاوا بولنے کے الزام میں گرفتار وکیلوں کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو وکیلوں کے ایک جتھے نے سرکاری زمین پر اپنے دفاتر گرائے جانے پر ہائی کورٹ پر دھاوا بول دیا تھا۔ وکیلوں نے ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کی تھی جب کہ اس دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ محصور ہوگئے تھے۔
واقعے پر متعدد وکیلوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں دہشتگردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں، پولیس نے اس مقدمے میں 4 وکیلوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے وکلا کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا تھا۔