ٹرمپ ایک بار پھر مواخذے سے بچ گئے
مواخذے کے حق میں 57 اور مخالفت میں 43 ووٹ پڑے لیکن آئینی طور پر درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہوسکی
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی سینیٹ میں درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے ختم کردی گئی اور انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اپنے حامیوں کو اکسانے اور کانگریس کی عمارت پر حملے سے متعلق مواخذے کی کارروائی پر ووٹنگ ہوئی جس میں 7 ریپبلکن سینیٹرز سمیت 57 ارکان نے ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا۔
سابق صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کی مخالفت میں 43 ووٹ پڑے، گو عددی اکثریت نے مواخذے کی حمایت کی تاہم آئینی طور پر مواخذے کی کارروائی کے لیے دو تہائی اکثریت ہونا لازمی ہوتی ہے جو حاصل نہ ہو پائی۔
یہ خبر پڑھیں : ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا، 5 افراد ہلاک
اس طرح سابق امريکی صدر ٹرمپ کيپيٹل ہل پر حملے کی ترغيب دينے کے الزام میں اپنے مواخذے سے بچ گئے۔ سابق صدر نے مواخذہ نہ ہونے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک بلاجواز کارروائی میں سینیٹ کا وقت برباد کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک ناکام، تمام الزامات سے بری
یاد رہے کہ 6 جنوری کو اس وقت کے صدر ٹرمپ نے اپنی ہار کو فراخ دلی سے تسلیم کرنے کے بجائے حاميوں کے سامنے ایک پُرجوش تقریر کی تھی جس کے بعد مشتعل حامیوں نے کانگریس کی عمارت کيپيٹل ہل پر دھاوا بول ديا تھا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اپنے حامیوں کو اکسانے اور کانگریس کی عمارت پر حملے سے متعلق مواخذے کی کارروائی پر ووٹنگ ہوئی جس میں 7 ریپبلکن سینیٹرز سمیت 57 ارکان نے ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا۔
سابق صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کی مخالفت میں 43 ووٹ پڑے، گو عددی اکثریت نے مواخذے کی حمایت کی تاہم آئینی طور پر مواخذے کی کارروائی کے لیے دو تہائی اکثریت ہونا لازمی ہوتی ہے جو حاصل نہ ہو پائی۔
یہ خبر پڑھیں : ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا، 5 افراد ہلاک
اس طرح سابق امريکی صدر ٹرمپ کيپيٹل ہل پر حملے کی ترغيب دينے کے الزام میں اپنے مواخذے سے بچ گئے۔ سابق صدر نے مواخذہ نہ ہونے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک بلاجواز کارروائی میں سینیٹ کا وقت برباد کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک ناکام، تمام الزامات سے بری
یاد رہے کہ 6 جنوری کو اس وقت کے صدر ٹرمپ نے اپنی ہار کو فراخ دلی سے تسلیم کرنے کے بجائے حاميوں کے سامنے ایک پُرجوش تقریر کی تھی جس کے بعد مشتعل حامیوں نے کانگریس کی عمارت کيپيٹل ہل پر دھاوا بول ديا تھا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔