جنوبی کوریا کا شمالی کوریا پر کورونا ویکسین کی معلومات ہیک کرنے کا الزام

اس سے پہلے شمالی کوریا کے ہیکرز پر 9 بڑی دوا ساز کمپنیوں اور تحقیقی اداروں کی معلومات ہیک کرنے کا الزام عائد ہوچکا ہے

شمالی کوریا پر ریاستی سرپرستی میں 9 دوا ساز اداروں کو ہیک کرنے کا الزام بھی عائد ہوچکا ہے(فوٹو، انٹرنیٹ)

جنوبی کوریا کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا نے امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کی کورونا ویکسین سے متعلق معلومات ہیک کرنے کی کوشش کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو جنوبی کوریا کی انٹیلی جینس ایجینسی نے اپنے ملک کے ارکان پارلیمنٹ کو دی گئی بریفنگ میں بتایا ہے کورونا وبا کے دوران ڈیجیٹل جاسوسی اور دوا ساز کمپنیوں کی ویکسین اور وائرس سے کے علاج معالجے سے متعلق معلومات چُرانے کے لیے ریاستی پشت پناہی کے ساتھ ہیکر گروپ سرگرم ہیں۔

بریفنگ میں شریک پارلیمانی انٹیلی جینس پینل میں حزب مخالف کی نمائندگی کرنے والے ہا تائی کیونگ نے کہا کہ ویکسین کی معلومات چُرانے کے لیے ہونے والی ہیکنگ کی کوششوں میں امریکی کمپنی فائزر کی کورونا وائرس سے متعلق معلومات کو بھی ہیک کرلیا گیا تھا۔


خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کے رکن پارلیمنٹ نے بعدازاں اپنے جاری کردہ بیان میں بھی فائزر کی معلومات ہیک ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ اسی طرح جنوبی کوریا اور ایشیا میں فائزر کے قائم دفاتر کی جانب سے اس دعوے کی تردید نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کے ہیکرز کی سرگرمیوں کے بارے میں ایسی ہی ایک خبر گزشتہ برس سامنے آئی تھی جس میں کہا تھا کہ ریاستی سرپرستی میں ان ہیکرز نے جونسن اینڈ جونسن ، نواویکس انک اور ایسٹرا زینیکا سمیت 9 دوا ساز اداروں کو ہیک کرلیا تھا۔

جنوبی کوریا کے خفیہ ادارے نیشنل انٹیلی جینس سروس(این آئی ایس) نے یہ بھی کہا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے اس کے کورونا ویکسین تیار کرنے والے اداروں کو ہیک کرنے کی متعدد کوششیں ناکام بنائی جاچکی ہیں۔

 
Load Next Story