سال سوال
یہ جو چھو کر گزری ہیں صبحیں شامیں، 365 دنوں میں پھیلے 12 گھیرے، ان میں، پچھلے سال کی نسبت،خون کا دھارا کچھ مدھم تھا
آئو دیکھیں
گزرے ہوئے لمحوں میں جاکر
دیواروں پر روز اترتی دھوپ بچھا کر
جتنے اندھیرے صحن میں اترے
آئے تھے جو شام کے سائے
سارے آنکھوں میں پھیلا کر
وقت کے کاغذ پر تحریر ہوئے منظر یہ جو ابھی
نظروں میں لاکر
پل سب تولیں
خود سے پوچھیں
یہ جو ابھی چھو کر گزری ہیں صبحیں شامیں
تین سو پینسٹھ دنوں میں پھیلے بارہ گھیرے
ان میں
پچھلے سال کی نسبت
کچھ بارود ہوا میں کم تھا؟
بہت سڑکوں اور گلیوں میں
خون کا دھارا کچھ مدھم تھا
چیخیں، آہیں اور کراہیں
پہلا سا شورِ ماتم تھا؟
جلتی بھڑکی بھوک گھٹی کچھ
سوچوں میں کوئی لَوجا گی یا
لگے رہے طاقوں پر جالے؟
کہیں چراغ ہوا کوئی روشن
بھرے ذرا ابھی آس کے پیالے
آئو دیکھیں
آئو سوچیں
کیلنڈر تبدیل ہوا یا سمے بھی بدلا؟
عدم تشدد اور مثالی قیادت کی علامت نیلسن منڈیلا دنیا چھوڑ گئے
ملالہ یوسف زئی کو سال بھر تواتر سے ملنے والے اعزازات نے ہر پاکستانی کا فخر سے اونچا کردیا
بھارت میں نئی سیاسی جماعت ''عام آدمی پارٹی'' کی حیران کُن کامیابی
برما میں مسلم اقلیت بدترین مظالم کا نشانہ بنتی رہی
شام میں خانہ جنگی پوری شدت کے ساتھ جاری رہی
پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آئی
مہنگائی بڑھتی اور غریب پاکستانیوں کا خون پیتی رہی
زلزلے نے بلوچستان میں تباہی مچا دی
طالبان نے ڈیرہ اسماعیل جیل توڑ کر اپنے ساتھیوں سمیت 200 زیادہ قیدیوں کو رہا کرالیا
مذہبی دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے سانحات رونما ہوتے رہے
بلوچستان سلگتا رہا، لاپتا افراد کا معاملہ زور پکڑ گیا
ڈرون حملوں کے خلاف تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے دھرنا دے کر نیٹو سپلائی روک دی
امریکی ڈرون کی یورش پاکسانی حدود میں، ہنگو کو نشانہ بنایا گیا
پاکستان میں پہلی بار کسی آمر کو اسیری اور مقدمات کا سامنا
سکندر نامی تنہا شخص نے ملک کے دارالحکومت کو کئی گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا
پاک فوج کے نئے سربراہ، جنرل راحیل شریف
ایران اور امریکا کے درمیان معاہدہ، دو عالمی حریف تعلقات کے نئے سفر پر
گزرے ہوئے لمحوں میں جاکر
دیواروں پر روز اترتی دھوپ بچھا کر
جتنے اندھیرے صحن میں اترے
آئے تھے جو شام کے سائے
سارے آنکھوں میں پھیلا کر
وقت کے کاغذ پر تحریر ہوئے منظر یہ جو ابھی
نظروں میں لاکر
پل سب تولیں
خود سے پوچھیں
یہ جو ابھی چھو کر گزری ہیں صبحیں شامیں
تین سو پینسٹھ دنوں میں پھیلے بارہ گھیرے
ان میں
پچھلے سال کی نسبت
کچھ بارود ہوا میں کم تھا؟
بہت سڑکوں اور گلیوں میں
خون کا دھارا کچھ مدھم تھا
چیخیں، آہیں اور کراہیں
پہلا سا شورِ ماتم تھا؟
جلتی بھڑکی بھوک گھٹی کچھ
سوچوں میں کوئی لَوجا گی یا
لگے رہے طاقوں پر جالے؟
کہیں چراغ ہوا کوئی روشن
بھرے ذرا ابھی آس کے پیالے
آئو دیکھیں
آئو سوچیں
کیلنڈر تبدیل ہوا یا سمے بھی بدلا؟
عدم تشدد اور مثالی قیادت کی علامت نیلسن منڈیلا دنیا چھوڑ گئے
ملالہ یوسف زئی کو سال بھر تواتر سے ملنے والے اعزازات نے ہر پاکستانی کا فخر سے اونچا کردیا
بھارت میں نئی سیاسی جماعت ''عام آدمی پارٹی'' کی حیران کُن کامیابی
برما میں مسلم اقلیت بدترین مظالم کا نشانہ بنتی رہی
شام میں خانہ جنگی پوری شدت کے ساتھ جاری رہی
پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آئی
مہنگائی بڑھتی اور غریب پاکستانیوں کا خون پیتی رہی
زلزلے نے بلوچستان میں تباہی مچا دی
طالبان نے ڈیرہ اسماعیل جیل توڑ کر اپنے ساتھیوں سمیت 200 زیادہ قیدیوں کو رہا کرالیا
مذہبی دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے سانحات رونما ہوتے رہے
بلوچستان سلگتا رہا، لاپتا افراد کا معاملہ زور پکڑ گیا
ڈرون حملوں کے خلاف تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے دھرنا دے کر نیٹو سپلائی روک دی
امریکی ڈرون کی یورش پاکسانی حدود میں، ہنگو کو نشانہ بنایا گیا
پاکستان میں پہلی بار کسی آمر کو اسیری اور مقدمات کا سامنا
سکندر نامی تنہا شخص نے ملک کے دارالحکومت کو کئی گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا
پاک فوج کے نئے سربراہ، جنرل راحیل شریف
ایران اور امریکا کے درمیان معاہدہ، دو عالمی حریف تعلقات کے نئے سفر پر