اچانک سلطانز کا کپتان بننے پر رضوان حیران
پہلے پی ایس ایل میں ان آؤٹ ہوتا رہا اب قیادت مل گئی، وکٹ کیپر
KARACHI:
اچانک ملتان سلطانز کا کپتان بنائے جانے پر محمد رضوان حیران رہ گئے، وکٹ کیپر بیٹسمین کا کہنا ہے کہ مجھے پہلے بھی قیادت کا تجربہ ہے لہذاکوئی دباؤ نہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ''کرکٹ کارنر ود سلیم خالق'' میں گفتگوکرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ملتان سلطانز کی جانب سے کپتان مقرر کیے جانے پر ایسا ہی محسوس ہوا جیسا پاکستان انڈر 19ٹیم کیلیے منتخب ہونے کی کال موصول ہونے پرکیا تھا،میں اس وقت ڈسٹرکٹ کرکٹ کھیل رہا تھا، یقین ہی نہیں آیاکہ ملک کی نمائندگی کا موقع مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح ماضی میں پی ایس ایل میں ان آؤٹ ہوتا رہا تھا اب اچانک کپتان بن گیا، یہ فیصلہ میرے لیے حیران کن ضرور رہا مگر کئی ٹیموں کی قیادت تو پہلے بھی کی اس لیے کسی پریشانی یا دباؤکی بات نہیں،میں ملتان سلطانز کی مینجمنٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اوران کے اعتماد پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔
ایک سوال پر محمد رضوان نے کہا کہ کسی بھی پوزیشن سے نیچے آنے پر افسردہ ہونا ایک قدرتی سی بات ہے،بہرحال شان مسعود کا رویہ قابل تعریف ہے، انھوں نے مجھے بتایا کہ قیادت کھونے پر 1،2 روز دکھ ضرور ہوتا رہا تھا مگر اب کوئی بات ذہن میں نہیں، مل جل کر ٹیم کو فتوحات کی راہ پر گامزن رکھنے کی کوشش کریں گے۔
محمد رضوان نے کہا کہ اگرچہ اسکواڈ کا انتخاب میرے آنے سے پہلے ہی ہوچکا لیکن مینجمنٹ اور سابق کپتان شان مسعود نے ایک اچھا کمبی نیشن بنا رکھا ہے،ہم باصلاحیت بیٹسمینوں، پیسرز اور لیگ اسپنرز سمیت ہر طرح کے ہتھیاروں سے لیس ہیں،ہمیں شاہد آفریدی اور عمران طاہرکی خدمات میسر ہیں، کرس لین، جمیز ونس اور بریتھ ویٹ سمیت بہترین کرکٹرز کا ساتھ بھی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملتان سلطانز کی ٹیم میں شاید سب سے زیادہ تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں، دوسری جانب اسلام آباد یونائیٹڈ میں انرجی زیادہ ہے، کراچی کنگز دفاعی چیمپئن ہے، لاہور قلندرز نے بھی فائنل کھیلا، تمام اسکواڈز مضبوط ہیں مگر دیکھنا یہ ہے کہ پلیئنگ الیون کا انتخاب کرتے ہوئے کون سی ٹیم بہتر کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اترے گی۔
کسی کی بات پر غصہ نہیں کرتا
مزاج میں عاجزی کے سوال پر محمد رضوان نے کہا کہ سب جانتے ہیں کرکٹ بائی چانس ہے تو میں کسی کی بات پر غصہ نہیں کرتا، پاکستان سے محبت دل میں ہے،اگر سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے تو غرور کس بات کا؟ اگر ڈوسین کیچ تھام لیتا تو ٹیسٹ میں سنچری نہ ہوتی،ٹی ٹوئنٹی میں بھی 88اور 98پر مواقع نہ ملتے تو کیا تینوں فارمیٹ میں تھری فیگر اننگز کھیلنے والا بیٹسمین بنتا۔
سرفرازکے ساتھ تعلقات خوشگوار ہیں، سوشل میڈیا پر باتیں تو چلتی رہتی ہیں
محمد رضوان نے کہا کہ سرفراز احمد کے ساتھ تعلقات خوشگوار ہیں، سوشل میڈیا پر باتیں تو چلتی رہتی ہیں، لیجنڈز کی اپنی رائے ہے ان کو کچھ نہیں کہہ سکتا، مجھے سب سے محبت ہے، اچھی بات ہے کہ تمام کھلاڑی مینجمنٹ کے فیصلوں پر لبیک کہتے ہیں، اختلافات ہوں تو ٹیم کو کامیابی نہیں ملتی، سب کا ایک صفحے پر ہونا ضروری ہے، پاکستان ٹیم میں بھی کوئی مسئلہ نہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں پہلے راشد لطیف کی وکٹ کیپنگ پسند کرتا تھا،اے بی ڈی ویلیئرز کی کیپنگ بھی بہت اچھی لگتی تھی، اسلام آباد میں ذوالقرنین حیدر کو ایکشن میں دیکھا تو خاصا متاثر ہوا تھا۔
محمد رضوان نے کہا کہ فارغ وقت کم ہی ملتا ہے، کوشش ہوتی ہے کہ مغرب کے بعد تلاوت کروں، اپنے عزیز دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہنے کی کوشش بھی کرتا ہوں، میری سوچ ہے کہ لوگوں کو آپس میں جڑے رہنا اور ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے۔
اچانک ملتان سلطانز کا کپتان بنائے جانے پر محمد رضوان حیران رہ گئے، وکٹ کیپر بیٹسمین کا کہنا ہے کہ مجھے پہلے بھی قیادت کا تجربہ ہے لہذاکوئی دباؤ نہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکے پروگرام ''کرکٹ کارنر ود سلیم خالق'' میں گفتگوکرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ملتان سلطانز کی جانب سے کپتان مقرر کیے جانے پر ایسا ہی محسوس ہوا جیسا پاکستان انڈر 19ٹیم کیلیے منتخب ہونے کی کال موصول ہونے پرکیا تھا،میں اس وقت ڈسٹرکٹ کرکٹ کھیل رہا تھا، یقین ہی نہیں آیاکہ ملک کی نمائندگی کا موقع مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح ماضی میں پی ایس ایل میں ان آؤٹ ہوتا رہا تھا اب اچانک کپتان بن گیا، یہ فیصلہ میرے لیے حیران کن ضرور رہا مگر کئی ٹیموں کی قیادت تو پہلے بھی کی اس لیے کسی پریشانی یا دباؤکی بات نہیں،میں ملتان سلطانز کی مینجمنٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اوران کے اعتماد پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔
ایک سوال پر محمد رضوان نے کہا کہ کسی بھی پوزیشن سے نیچے آنے پر افسردہ ہونا ایک قدرتی سی بات ہے،بہرحال شان مسعود کا رویہ قابل تعریف ہے، انھوں نے مجھے بتایا کہ قیادت کھونے پر 1،2 روز دکھ ضرور ہوتا رہا تھا مگر اب کوئی بات ذہن میں نہیں، مل جل کر ٹیم کو فتوحات کی راہ پر گامزن رکھنے کی کوشش کریں گے۔
محمد رضوان نے کہا کہ اگرچہ اسکواڈ کا انتخاب میرے آنے سے پہلے ہی ہوچکا لیکن مینجمنٹ اور سابق کپتان شان مسعود نے ایک اچھا کمبی نیشن بنا رکھا ہے،ہم باصلاحیت بیٹسمینوں، پیسرز اور لیگ اسپنرز سمیت ہر طرح کے ہتھیاروں سے لیس ہیں،ہمیں شاہد آفریدی اور عمران طاہرکی خدمات میسر ہیں، کرس لین، جمیز ونس اور بریتھ ویٹ سمیت بہترین کرکٹرز کا ساتھ بھی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملتان سلطانز کی ٹیم میں شاید سب سے زیادہ تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں، دوسری جانب اسلام آباد یونائیٹڈ میں انرجی زیادہ ہے، کراچی کنگز دفاعی چیمپئن ہے، لاہور قلندرز نے بھی فائنل کھیلا، تمام اسکواڈز مضبوط ہیں مگر دیکھنا یہ ہے کہ پلیئنگ الیون کا انتخاب کرتے ہوئے کون سی ٹیم بہتر کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اترے گی۔
کسی کی بات پر غصہ نہیں کرتا
مزاج میں عاجزی کے سوال پر محمد رضوان نے کہا کہ سب جانتے ہیں کرکٹ بائی چانس ہے تو میں کسی کی بات پر غصہ نہیں کرتا، پاکستان سے محبت دل میں ہے،اگر سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے تو غرور کس بات کا؟ اگر ڈوسین کیچ تھام لیتا تو ٹیسٹ میں سنچری نہ ہوتی،ٹی ٹوئنٹی میں بھی 88اور 98پر مواقع نہ ملتے تو کیا تینوں فارمیٹ میں تھری فیگر اننگز کھیلنے والا بیٹسمین بنتا۔
سرفرازکے ساتھ تعلقات خوشگوار ہیں، سوشل میڈیا پر باتیں تو چلتی رہتی ہیں
محمد رضوان نے کہا کہ سرفراز احمد کے ساتھ تعلقات خوشگوار ہیں، سوشل میڈیا پر باتیں تو چلتی رہتی ہیں، لیجنڈز کی اپنی رائے ہے ان کو کچھ نہیں کہہ سکتا، مجھے سب سے محبت ہے، اچھی بات ہے کہ تمام کھلاڑی مینجمنٹ کے فیصلوں پر لبیک کہتے ہیں، اختلافات ہوں تو ٹیم کو کامیابی نہیں ملتی، سب کا ایک صفحے پر ہونا ضروری ہے، پاکستان ٹیم میں بھی کوئی مسئلہ نہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں پہلے راشد لطیف کی وکٹ کیپنگ پسند کرتا تھا،اے بی ڈی ویلیئرز کی کیپنگ بھی بہت اچھی لگتی تھی، اسلام آباد میں ذوالقرنین حیدر کو ایکشن میں دیکھا تو خاصا متاثر ہوا تھا۔
محمد رضوان نے کہا کہ فارغ وقت کم ہی ملتا ہے، کوشش ہوتی ہے کہ مغرب کے بعد تلاوت کروں، اپنے عزیز دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہنے کی کوشش بھی کرتا ہوں، میری سوچ ہے کہ لوگوں کو آپس میں جڑے رہنا اور ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے۔