بائیو ڈیزل منصوبہ 5 سالہ پلان 201318 میں شامل
ساڑھے15ارب روپے مختص اور5سال میں8ارب لیٹر بائیو ڈیزل حاصل کیا جائے گا
وفاقی حکومت کی طرف سے بائیو ڈیزل منصوبے کو11ویں 5 سالہ پلان 2013-18 میں شامل کر لیا گیا ہے جس کے لیے 5 برسوں میں ساڑھے 15 ارب روپے مختص کیے جائیں گے جس سے 8 ارب لیٹر بائیو ڈیزل حاصل کرنے کا ہدف حاصل کیا جائے گا۔
رینیوایبل اینڈ آلٹرنیٹو انرجی ایسوسی ایشن (آراے ای اے) کے بائیو ڈیزل کو آرڈینیٹر رانا توصیف اقبال نے کو بتایا کہ حکومتی محکموں نے بائیو ڈیزل کے فروغ میں جس دلچسپی کا اظہار کیا ہے اس پر عمل درآمد کر کے ملک کو ڈیزل کی پیداوار میں خود کفیل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بائیوڈیزل کے فروغ سے نہ صرف کسانوں کی پیداواری لاگت میں کمی آئے گی بلکہ زرعی سیکڑ مضبوط ہو گا اور کسان خوشحال ہو گا۔رانا توصیف اقبال نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ اگرملک میں موجود 8کروڑ ایکڑ بنجر اور غیر آبادزمینوں کا صرف 5 فیصد رقبہ یعنی 40لاکھ ایکڑ رقبہ جیٹروفا کی کاشت کے لیے مختص کر دیا جائے تو ڈیزل کا درآمدی بل صفر ہو سکتا ہے، حکومت کو چاہیے کہ باقاعدہ اسکیم کا اعلان کر کے بنجر اور بے آباد زمینوں کو 99 سال کے لیے کرائے پر دے دے جبکہ اسٹیٹ بینک تمام بینکوں کو ہدایت کرے کہ وہ بائیوڈیزل کے پراجیکٹس کے لیے سرمایہ فراہم کرے، حکومت فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کرے کہ فوری طور پر جیٹروفا کے بیج کی منظوری دے۔
علاوہ ازیں 10سال کے لیے بائیوڈیزل سیکٹر کو ٹیکس کی رعایت دی جائے، اوگرا فوری طور پر بائیو ڈیزل کی قیمت کا اعلان کرے، محکمہ جنگلات کو حکم دیا جائے کہ فوری طور پر جیٹروفا کی نرسری لگا کر پورے پاکستان میں رعایتی نرخوں پر جیٹروفا کے پودے فراہم کرے، محکمہ ماحولیات اسے اپنی پالیسی میں شامل کرے، نسٹ یونیورسٹی اسلام آباد کی تیارشدہ ریفائنری کو پورے ملک میں فروغ دیا جائے تاکہ قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے نیز تمام اسکولوں اور کالجوں کے طلبا کو شجرکاری مہم میں شامل کیا جائے، بین الاقوامی ڈونرز اور فنڈنگ ایجنسیز سے رابطہ کیا جائے، تمام ملکی اور غیرملکی این جی اوزکو بائیو ڈیزل کو فروغ دینے کی ہدایت کی جائے۔ رانا توصیف اقبال نے کہا کہ زرعی ترقیاتی بینک سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ جیٹروفا کے پودوں کی کاشت کے لیے زمینداروں کو آسان شرائط پر قرضے جاری کرے۔ انہوں نے آلٹرنیٹ انرجی ڈیولپمنٹ بورڈ کا بھی بائیو ڈیزل کو 5 سالہ قومی منصوبے میں شامل کرانے کے سلسلے میں خصوصی کاوش پر شکریہ ادا کیاہے۔
رینیوایبل اینڈ آلٹرنیٹو انرجی ایسوسی ایشن (آراے ای اے) کے بائیو ڈیزل کو آرڈینیٹر رانا توصیف اقبال نے کو بتایا کہ حکومتی محکموں نے بائیو ڈیزل کے فروغ میں جس دلچسپی کا اظہار کیا ہے اس پر عمل درآمد کر کے ملک کو ڈیزل کی پیداوار میں خود کفیل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بائیوڈیزل کے فروغ سے نہ صرف کسانوں کی پیداواری لاگت میں کمی آئے گی بلکہ زرعی سیکڑ مضبوط ہو گا اور کسان خوشحال ہو گا۔رانا توصیف اقبال نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ اگرملک میں موجود 8کروڑ ایکڑ بنجر اور غیر آبادزمینوں کا صرف 5 فیصد رقبہ یعنی 40لاکھ ایکڑ رقبہ جیٹروفا کی کاشت کے لیے مختص کر دیا جائے تو ڈیزل کا درآمدی بل صفر ہو سکتا ہے، حکومت کو چاہیے کہ باقاعدہ اسکیم کا اعلان کر کے بنجر اور بے آباد زمینوں کو 99 سال کے لیے کرائے پر دے دے جبکہ اسٹیٹ بینک تمام بینکوں کو ہدایت کرے کہ وہ بائیوڈیزل کے پراجیکٹس کے لیے سرمایہ فراہم کرے، حکومت فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کرے کہ فوری طور پر جیٹروفا کے بیج کی منظوری دے۔
علاوہ ازیں 10سال کے لیے بائیوڈیزل سیکٹر کو ٹیکس کی رعایت دی جائے، اوگرا فوری طور پر بائیو ڈیزل کی قیمت کا اعلان کرے، محکمہ جنگلات کو حکم دیا جائے کہ فوری طور پر جیٹروفا کی نرسری لگا کر پورے پاکستان میں رعایتی نرخوں پر جیٹروفا کے پودے فراہم کرے، محکمہ ماحولیات اسے اپنی پالیسی میں شامل کرے، نسٹ یونیورسٹی اسلام آباد کی تیارشدہ ریفائنری کو پورے ملک میں فروغ دیا جائے تاکہ قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے نیز تمام اسکولوں اور کالجوں کے طلبا کو شجرکاری مہم میں شامل کیا جائے، بین الاقوامی ڈونرز اور فنڈنگ ایجنسیز سے رابطہ کیا جائے، تمام ملکی اور غیرملکی این جی اوزکو بائیو ڈیزل کو فروغ دینے کی ہدایت کی جائے۔ رانا توصیف اقبال نے کہا کہ زرعی ترقیاتی بینک سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ جیٹروفا کے پودوں کی کاشت کے لیے زمینداروں کو آسان شرائط پر قرضے جاری کرے۔ انہوں نے آلٹرنیٹ انرجی ڈیولپمنٹ بورڈ کا بھی بائیو ڈیزل کو 5 سالہ قومی منصوبے میں شامل کرانے کے سلسلے میں خصوصی کاوش پر شکریہ ادا کیاہے۔