جامعہ کراچی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارش پر شعبہ کرمنالوجی کے چیئرمین فارغ

ڈاکٹر غلام محمد برفت کی جگہ شعبہ نفسیات کی پروفیسر فرح اقبال کو شعبہ کرمنالوجی کا چارج دے دیا گیا

ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارش پر ڈاکٹر غلام محمد برفت کی جگہ شعبہ نفسیات کی پروفیسر فرح اقبال کو شعبہ کرمنالوجی کا چارج دے دیا گیا، ذرائع۔ فوٹو:فائل

ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارش پر ڈاکٹر غلام محمد برفت کی جگہ شعبہ نفسیات کی پروفیسر فرح اقبال کو شعبہ کرمنالوجی کا چارج دے دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارش پر شعبہ کرمنالوجی (جرمیات) کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر غلام محمد برفت کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، اور ان کی جگہ شعبہ نفسیات کی پروفیسر ڈاکٹر فرح اقبال کو شعبہ کرمنالوجی کا چیئرپرسن مقرر کردیا گیا ہے، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جب کہ ڈاکٹر فرح اقبال نے نوٹیفیکیشن کے اجراء کے بعد شعبہ کرمنالوجی کا چارج سنبھال لیا ہے۔


ایکسپریس نیوز کے خصوصی بات کرتے ہوئے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے بتایا کہ "مذکورہ اقدام جامعہ کراچی کی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارش پر اٹھایا گیا ہے، تین رکنی ہراسمنٹ کمیٹی نے موجودہ چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد برفت کو ہٹاکر شعبہ نفسیات سے ڈاکٹر فرح اقبال کو شعبہ کا چارج دینے اور شعبے میں نئے اساتذہ کی بھارتیوں کی سفارش کی تھی، جس کے بعد انتظامیہ نے ابتدائی طور پر اس رپورٹ کے پہلے حصے پر عمل درآمد کردیا ہے۔

واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی ہراسمنٹ کمیٹی ڈین آرٹس ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ، انجمن اساتذہ کے صدر اور بائیو کیمسٹری کے پروفیسر شاہ علی القدر اور ڈپٹی رجسٹرار ضیاء شیخ پر مشتمل ہے،جامعہ کراچی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جامعہ کراچی میں نیا تعلیمی سیشن 2021/22 شروع ہونے کے باوجود شعبہ کرمنالوجی میں کلاسز شروع ہوسکی تھی اور نہ ہی "اورینٹیشن ڈے " پر تعارفی کلاسز کرائی گئی تھی، بتایا جارہا ہے کہ سیشن شروع ہوئے تین روز گزر چکے تھے تاہم شعبہ کے اساتذہ کے باہمی اختلاف کے سب اب تک سیمسٹر کلاسز کا شیڈول تک بنا کر طلبہ کے لیے جاری نہیں کیا گیا تھا، جس کے سبب اکیڈمک مسائل پیدا ہورہے تھے اور طلبہ کی جانب سے مسلسل شکایات ڈین آفس اور انتظامیہ کو موصول ہورہی تھی۔
Load Next Story