اہلیہ کی برہنہ تصاویر اپ لوڈ کرنیوالے پولیس افسر کی درخواست ضمانت خارج
خواتین کی برہنہ تصاویر اپ لوڈ کرنا معاشرے کے خلاف جرم ہے، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے سابقہ اہلیہ کی برہنہ تصاویر اپ لوڈ کرنے والے سابقہ اعلیٰ پولیس افسر جنید ارشد کی درخواست ضمانت خارج کردی۔
سپریم کورٹ میں سابقہ اہلیہ کی برہنہ تصاویر اپ لوڈ کرنے والے اعلیٰ پولیس افسر جنید ارشد کی درخواست ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی برہنہ تصاویر اپ لوڈ کرنا معاشرے کے خلاف جرم ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : بیوی کی نازیبا تصاویر اپ لوڈ کرنے والا ڈی ایس پی گرفتار
ملزم کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ جنید ارشد کے خلاف اہلیہ نے خاندانی تنازع پر کیس بنایا، معمولی سا جرم تھا اور 2 سال سے میرا موکل گرفتار ہے جس پر جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ آپ اور ہم بھی بیٹیوں والے ہیں، ایسی حرکت کو معمولی جرم نہ کہیں، تنازعات ہر گھر میں ہوتے ہیں لیکن حد سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے جب کہ ریکارڈ کے مطابق ٹرائل میں تاخیر ملزم کے وکیل کی وجہ سے ہے۔
جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس میں کہا کہ وکلاء کو اپنے موکل کا بھی خیال کرنا چاہیے، تاخیر آپ کی وجہ سے ہے لہذا فیصلہ نہ ہونے کا ملبہ عدالت پر نہ ڈالیں۔
سپریم کورٹ میں سابقہ اہلیہ کی برہنہ تصاویر اپ لوڈ کرنے والے اعلیٰ پولیس افسر جنید ارشد کی درخواست ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی برہنہ تصاویر اپ لوڈ کرنا معاشرے کے خلاف جرم ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : بیوی کی نازیبا تصاویر اپ لوڈ کرنے والا ڈی ایس پی گرفتار
ملزم کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ جنید ارشد کے خلاف اہلیہ نے خاندانی تنازع پر کیس بنایا، معمولی سا جرم تھا اور 2 سال سے میرا موکل گرفتار ہے جس پر جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے کہ آپ اور ہم بھی بیٹیوں والے ہیں، ایسی حرکت کو معمولی جرم نہ کہیں، تنازعات ہر گھر میں ہوتے ہیں لیکن حد سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے جب کہ ریکارڈ کے مطابق ٹرائل میں تاخیر ملزم کے وکیل کی وجہ سے ہے۔
جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس میں کہا کہ وکلاء کو اپنے موکل کا بھی خیال کرنا چاہیے، تاخیر آپ کی وجہ سے ہے لہذا فیصلہ نہ ہونے کا ملبہ عدالت پر نہ ڈالیں۔