سعودالفیصل کا دورہ افواہوں اندازوںو خدشات کی زد میں

اکثریت اسے کسی ڈیل کانتیجہ قراردے رہی ہے جس کے تحت مشرف باہرجاسکتے ہیں

اکثریت اسے کسی ڈیل کانتیجہ قراردے رہی ہے جس کے تحت مشرف باہرجاسکتے ہیں. فوٹو فائل

سعودی عرب کے وزیرخارجہ سعودالفیصل بن عبدالعزیزکے 2روزہ سرکاری دورے کوتمام ترحکومتی یقین دہانیوں کے باوجودسیاسی وسماجی شخصیات اسی تناظرمیں دیکھ رہے ہیںجیسے نوازشریف کے جیل میںقید کے موقع پرسعودی عرب سے جہازکی آمدہوئی اورشریف فیملی جدہ چلی گئی تھی۔

دفترخارجہ باربار تردیدکر چکاہے کہ سعودی وزیرخارجہ کادورہ پہلے سے طے شدہ ہے مگرہر ایک کی زبان پرایک ہی آوازہے کہ یہ کسی ڈیل کانتیجہ ہے جس کے تحت مشرف کو باہر بھجوایا جارہاہے۔ اوراسی وجہ سے مشرف ابھی تک عدالت میںپیش نہیںہوئے۔




ذرائع کے مطابق سعودی وزیرخارجہ کی آمدسے قبل پاکستان میںسعودی سفیر نے وزیرداخلہ سے اہم ملاقات کی ہے جس کے دوران مشرف سمیت دیگرامور زیربحث رہے ہیں۔ مبصرین اس دورے کواہمیت دے رہے ہیںجو پاکستان کی سیاست میںاہم تبدیلی کاباعث بن سکتاہے۔ حالیہ دورے میںپاکستان کی افغانستان کے ساتھ نئی خارجہ پالیسی بھی زیربحث آئے گی۔
Load Next Story