حکومت کا ڈسکہ الیکشن میں افسران کیخلاف کارروائی کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان
وزیراعظم نے قانونی لائحہ عمل کی منظوری دے دی۔
حکومت پنجاب نے صوبے میں انتظامی آفیسرز کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کو بھی چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
لاہور میں وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ملاقات کی جس میں علی ظفر ایڈووکیٹ اور ڈسکہ میں پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی بھی شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈسکہ ضمنی الیکشن میں غفلت برتنے پرافسران کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کے بارے میں وزیر اعظم کو بریف کیا اور قانونی ٹیم نے وزیر اعظم کو آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آفیسرز کے خلاف اس نوعیت کی کارروائی کا اختیار نہیں۔
حکومت نے قانونی ٹیم کی رائے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چینلج کرنے کا فیصلہ کیا اور وزیراعظم نے قانونی لائحہ عمل کی منظوری دے دی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں؛ الیکشن کمیشن کا این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم
تحریک انصاف لاہور ہائیکورٹ میں دو پٹیشنز دائر کرے گی جس میں سے ایک میں الیکشن کمیشن کے دوبارہ انتخاب کو چیلنج کیا جائے گا اور دوسری میں آفیسرز کے خلاف کارروائی کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا جائے گا۔
لاہور میں وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ملاقات کی جس میں علی ظفر ایڈووکیٹ اور ڈسکہ میں پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی بھی شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈسکہ ضمنی الیکشن میں غفلت برتنے پرافسران کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کے بارے میں وزیر اعظم کو بریف کیا اور قانونی ٹیم نے وزیر اعظم کو آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آفیسرز کے خلاف اس نوعیت کی کارروائی کا اختیار نہیں۔
حکومت نے قانونی ٹیم کی رائے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چینلج کرنے کا فیصلہ کیا اور وزیراعظم نے قانونی لائحہ عمل کی منظوری دے دی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں؛ الیکشن کمیشن کا این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم
تحریک انصاف لاہور ہائیکورٹ میں دو پٹیشنز دائر کرے گی جس میں سے ایک میں الیکشن کمیشن کے دوبارہ انتخاب کو چیلنج کیا جائے گا اور دوسری میں آفیسرز کے خلاف کارروائی کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا جائے گا۔