پنجاب میں جنگلی حیات کی افزائش اورتحفظ کے لئے قواعد میں ترمیم

نئے رولز کی منظوری سے مقامی لوگ بھی جنگلی حیات کے تحفظ آرگنائزیشن بنا سکیں گے

پنجاب میں اس وقت 5 کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز کام کررہی ہیں فوٹو: فائل

محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب نے پنجاب اڑیال کنزرویشن، پروٹیکشن وٹرافی ہنٹنگ رولز 2016 میں ترمیم کرتے ہوئے صوبے میں چنکارہ ہرن،پاڑہ ہرن،کالاہرن، نیل گائے سمیت اس انواع کے دیگرچوپائیوں کی کنزرویشن اورپروٹیکشن کے لئے کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز(سی بی او) کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔

پنجاب میں اس وقت 5 کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز کام کررہی ہیں جن کی کوششوں سے سالٹ رینج میں پنجاب اڑیال کی آبادی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ اسی کامیابی کومدنظررکھتے ہوئے پنجاب اڑیال کنزرویشن، پروٹیکشن اینڈ ٹرافی ہنٹنگ رولزمیں ترمیم کی گئی ہے۔


پنجاب وائلڈلائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹرز مدثر حسن نے بتایا کہ نئے رولز کی منظوری کے بعد اب صوبے کے مختلف حصوں میں جہاں ہرنوں کی مختلف اقسام قدرتی طور پر موجود ہیں یا پھر نیل گائے پائی جاتی ہے وہاں اگر مقامی لوگ ان انواع کے تحفظ اور ان کی آبادی میں اضافے کے لئے کوئی آرگنائزیشن بنانا چاہتے ہیں تو اس کی اجازت ہوگی ۔ اس سے ناصرف پہلے سے موجود ان انواع کو تحفظ ملے گا بلکہ ان کے غیر قانونی شکار کو روکنے میں مدد ملے گی اور سی بی اوز ان کے آبادی بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرسکیں گی۔

پنجاب اڑیال کنزرویشن، پروٹیکشن وٹرافی ہنٹنگ رولز 2016 میں یہ ترمیم پنجاب وائلڈلائف کے اعزازی گیم وارڈن بدرمنیرکی مسلسل کوششوں سے ممکن ہوسکی ہے۔ بدر منیر کا اس حوالے سے کہنا تھا پوری دنیا میں سی بی اوز جنگی حیات کی افزائش کے لئے اہم کردار ادا کررہی ہیں۔پاکستان میں گلگت بلتستان اورخیبرپختونخوا میں درجنوں سی بی اوز کام کررہی ہیں ، سب سب کم سی بی اوز پنجاب میں ہیں۔ انہوں نے کہا سی بی اوزکا کام یہ ہے کہ جس علاقے میں کوئی جنگلی انواع قدرتی طورپرموجود ہے توحکومت سی بی اوکو اس علاقے میں کام کرنے کی اجازت دیتی ہے،وہ سی بی او پھرذمہ دارہوتی ہے کہ ناصرف پہلے سے موجود جنگی حیات کے تحفظ کو یقینی بنائے بلکہ اس کی افزائش کے لئے بھی اقدامات اٹھائے۔ سالٹ رینج میں 2004 میں صرف چندسو کے قریب پنجاب اڑیال تھے لیکن آج ان کی آبادی 4 ہزار سے تجاوزکرچکی ہے۔

پنجاب وائلڈلائف حکام کے مطابق سی بی اوز اورمحکمے کی کاوشوں سے جب کسی علاقے میں کسی مخصوص جنگلی جانور کی تعداد خاطرخواہ حدتک بڑھ جاتی ہے تو پھر حکومت وہاں ٹرافی ہنٹنگ کی اجازت دیتی ہے۔ ٹرافی ہنٹنگ کے لئے صرف ان جانوروں کی اجازت دی جاتی ہے تو اپنی طبعی عمرپوری کرچکے ہوتے ہیں۔
Load Next Story