امریکا میں 19 کھرب ڈالر کا کورونا امدادی پیکیج منظور
اس پیکیج کو ویکسین، طبی آلات، کاروبار کی بحالی اور شہریوں کو امدادی رقم کی فراہمی میں استعمال کیا جائے گا
امریکا کے نئے صدر جوبائیڈن کے 19 کھرب ڈالر کے کورونا امدادی پیکیج کو امریکی ایوان نمائندگان نے منظور کرلیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایوان نمائندگان کے 219 ارکان نے صدر جوبائیڈن کے کورونا امدادی پیکیج کے حق میں ووٹ دیا جب کہ 212 ارکان نے مخالفت کی۔ اس طرح عددی اکثریت کے بعد پیکیج کو منظور کرلیا گیا۔
19 گھرب ڈالر کے امدادی پیکیج کے ذریعے ویکسین اور طبی اشیا کے اخراجات کو پورا کیا جائے گا، علاوہ ازیں کورونا وبا کی وجہ سے معاشی بدحالی کا شکار ہونے والے کاروبار اور مقامی حکومتوں کی مدد سمیت شہریوں کو بھی 1400 ڈالر فی کس ادائیگی کی جائے گی۔
اپوزیشن نے خطیر رقم کی وجہ سے امدادی پیکیج کی مخالفت کی تھی تاہم حکمراں جماعت کے ارکان کا مؤقف ہے کہ معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے یہ امدادی پیکیج بہت ضروری ہے۔
حال ہی میں ملک کی صدارت سنبھالنے والے جوبائیڈن کی ایوان زیریں میں قانون سازی کے معاملے میں پہلی کامیابی ہے تاہم اصل امتحان امدادی پیکیج کا سینیٹ سے منظور ہونا ہے جہاں حکومت اور اپوزیشن کے یکساں 50، 50 ارکان ہیں۔
اگر سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں مقابلہ برابر رہتا ہے تو پھر نائب صدر کملا ہیرس قانونی حق استعمال کرتے ہوئے اپنے ووٹ کے ذریعے امدادی پیکیج کو منظور یا نامنظور کرسکتی ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایوان نمائندگان کے 219 ارکان نے صدر جوبائیڈن کے کورونا امدادی پیکیج کے حق میں ووٹ دیا جب کہ 212 ارکان نے مخالفت کی۔ اس طرح عددی اکثریت کے بعد پیکیج کو منظور کرلیا گیا۔
19 گھرب ڈالر کے امدادی پیکیج کے ذریعے ویکسین اور طبی اشیا کے اخراجات کو پورا کیا جائے گا، علاوہ ازیں کورونا وبا کی وجہ سے معاشی بدحالی کا شکار ہونے والے کاروبار اور مقامی حکومتوں کی مدد سمیت شہریوں کو بھی 1400 ڈالر فی کس ادائیگی کی جائے گی۔
اپوزیشن نے خطیر رقم کی وجہ سے امدادی پیکیج کی مخالفت کی تھی تاہم حکمراں جماعت کے ارکان کا مؤقف ہے کہ معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے یہ امدادی پیکیج بہت ضروری ہے۔
حال ہی میں ملک کی صدارت سنبھالنے والے جوبائیڈن کی ایوان زیریں میں قانون سازی کے معاملے میں پہلی کامیابی ہے تاہم اصل امتحان امدادی پیکیج کا سینیٹ سے منظور ہونا ہے جہاں حکومت اور اپوزیشن کے یکساں 50، 50 ارکان ہیں۔
اگر سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں مقابلہ برابر رہتا ہے تو پھر نائب صدر کملا ہیرس قانونی حق استعمال کرتے ہوئے اپنے ووٹ کے ذریعے امدادی پیکیج کو منظور یا نامنظور کرسکتی ہیں۔