پاکستان کا بھارتی یاتریوں کو کرتارپورصاحب آنے سے روکنے کا معاملہ اٹھانے کا فیصلہ
بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو کرتارپورصاحب آنے سے روکا جارہا ہے
پاکستان نے بھارتی سکھ یاتریوں کو کرتارپورصاحب آنے سے روکنے کا معاملہ اعلیٰ سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے.
گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورگورننگ کونسل نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ بھارت سے سکھ یاتریوں کو کرتارپورراہداری کے راستے پاکستان آنے سے روکے جانے سے متعلق بات کی جائے ،اس کے علاوہ گورننگ کونسل نے گوردوارہ کرتارپورصاحب کے لئے گائیڈڈ ٹوور متعارف کروانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
کرتارپور گورننک کونسل کے حکام نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گائیڈڈ ٹوورکے قیام کے مقصد مقامی سیاحوں کو گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورصاحب کے مذہبی تقدس کا خیال رکھنا ہے۔ گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورسکھوں کا انتہائی مقدس مقام ہے۔ یہاں سکھ مذہب کے بانی باباگورونانک دیوجی نے اپنی زندگی کے آخری ایام یہاں گزارے تھے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں آنے والے سیاح اس جگہ کے مذہبی تقدس کا خیال رکھیں۔ گوردوارہ صاحب کے مرکزی کمپلیکس سے منسلک 7 ایکڑ اراضی پر پارک اور ہوٹل بنانے کی بھی تجویز ہے تاکہ سیاحوں کے ساتھ آنے والے بچے اور فیملیز یہاں تفریح اور آرام کرسکیں۔
حکام کے مطابق کرتارپورصاحب میں دن رات کام کرنے والے ملازمین کی مستقل رہائش گاہیں بنانے کی بھی تجویزدی گئی ہے ،یہ ملازمین ابھی تک یہاں لگائے گئے شامیانوں میں آرام کرتے ہیں۔ وزارات مذہبی امورکے زیرانتطام گزشتہ اجلاس میں یہ درخواست بھی کی گئی کہ حکومت بھارت سرکار سے سکھ یاتریوں کو گوردوارہ دربارصاحب آنے سے روکے جانے بارے بات کرے۔ حکومت نے سکھ یاتریوں کو کرتارپورصاحب آنے سے روکے جانے کامعاملہ اعلی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے فروری میں 600 سے زائد سکھ یاتریوں کوساکا ننکانہ صاحب کی 100 سالہ تقریبات میں شرکت کے لئے ویزے جاری کئے تھے لیکن بھارتی وزارت داخلہ نے سکھ یاتریوں کو پاکستان نہیں آنے دیا تھا۔
گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورگورننگ کونسل نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ بھارت سے سکھ یاتریوں کو کرتارپورراہداری کے راستے پاکستان آنے سے روکے جانے سے متعلق بات کی جائے ،اس کے علاوہ گورننگ کونسل نے گوردوارہ کرتارپورصاحب کے لئے گائیڈڈ ٹوور متعارف کروانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
کرتارپور گورننک کونسل کے حکام نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گائیڈڈ ٹوورکے قیام کے مقصد مقامی سیاحوں کو گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورصاحب کے مذہبی تقدس کا خیال رکھنا ہے۔ گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورسکھوں کا انتہائی مقدس مقام ہے۔ یہاں سکھ مذہب کے بانی باباگورونانک دیوجی نے اپنی زندگی کے آخری ایام یہاں گزارے تھے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں آنے والے سیاح اس جگہ کے مذہبی تقدس کا خیال رکھیں۔ گوردوارہ صاحب کے مرکزی کمپلیکس سے منسلک 7 ایکڑ اراضی پر پارک اور ہوٹل بنانے کی بھی تجویز ہے تاکہ سیاحوں کے ساتھ آنے والے بچے اور فیملیز یہاں تفریح اور آرام کرسکیں۔
حکام کے مطابق کرتارپورصاحب میں دن رات کام کرنے والے ملازمین کی مستقل رہائش گاہیں بنانے کی بھی تجویزدی گئی ہے ،یہ ملازمین ابھی تک یہاں لگائے گئے شامیانوں میں آرام کرتے ہیں۔ وزارات مذہبی امورکے زیرانتطام گزشتہ اجلاس میں یہ درخواست بھی کی گئی کہ حکومت بھارت سرکار سے سکھ یاتریوں کو گوردوارہ دربارصاحب آنے سے روکے جانے بارے بات کرے۔ حکومت نے سکھ یاتریوں کو کرتارپورصاحب آنے سے روکے جانے کامعاملہ اعلی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے فروری میں 600 سے زائد سکھ یاتریوں کوساکا ننکانہ صاحب کی 100 سالہ تقریبات میں شرکت کے لئے ویزے جاری کئے تھے لیکن بھارتی وزارت داخلہ نے سکھ یاتریوں کو پاکستان نہیں آنے دیا تھا۔