اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار کی تبدیلی کا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش
سپریم کورٹ و ہائی کورٹس کے ججز 60 دن میں دہری شہریت چھوڑنے کے پابند ہوں گے، مجوزہ بل
اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار کی تبدیلی کا آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کردیا گیا۔
سینیٹ کا اجلاس چئرمین نیئر بخاری کی زیر صدارت ہوا جس میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر صغرٰی امام نے اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار کی تبدیلی کا ترمیمی بل پیش کیا، مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ و ہائی کورٹس کے ججز 60 دن میں دہری شہریت چھوڑنے کے پابند ہوں گے اور شہریت چھوڑنے کے بعد انہیں اس کا تحریری بیان جمع کرانا ہوگا، بل میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری عہدوں پر تعینات افراد کے مفادات ملک سے وابستہ ہونے چاہیئں اس لئے دہری شہریت کی شرط کا اطلاق مسلح افواج اور سول سروس کے افسران پر بھی ہوگا۔
سینیٹ کا اجلاس چئرمین نیئر بخاری کی زیر صدارت ہوا جس میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر صغرٰی امام نے اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار کی تبدیلی کا ترمیمی بل پیش کیا، مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ و ہائی کورٹس کے ججز 60 دن میں دہری شہریت چھوڑنے کے پابند ہوں گے اور شہریت چھوڑنے کے بعد انہیں اس کا تحریری بیان جمع کرانا ہوگا، بل میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری عہدوں پر تعینات افراد کے مفادات ملک سے وابستہ ہونے چاہیئں اس لئے دہری شہریت کی شرط کا اطلاق مسلح افواج اور سول سروس کے افسران پر بھی ہوگا۔