کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس26169 پوائنٹس کی حد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

سرمایہ مزید56 ارب48 کروڑروپے بڑھ گیا،410 کمپنیوں کا کاروبار،228 میں اضافہ، 171 کے داموں میں کمی ہوئی

تیزی کے سبب55.60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید56 ارب48 کروڑ92 لاکھ3 ہزار170 روپے کا اضافہ ہوگیا. فوٹو: فائل

سیمنٹ کی ریکارڈ فروخت، بینکوں کے ممکنہ بہترین مالیاتی نتائج حاصل ہونے کے علاوہ مرکزی بینک کی جانب سے تعمیراتی شعبے کے لیے قرضوں کی حد ختم کرنے کے فیصلے جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو نئے مالی ہفتے کے آغاز پر بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا ۔

جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 26169 پوائنٹس کی نئی بلندترین سطح بھی رقم کرگیا۔ تیزی کے سبب55.60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید56 ارب48 کروڑ92 لاکھ3 ہزار170 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں تیزی کا انحصارمعیشت وتجارت کے حوالے سے بہتر خبروں اورتوانائی وسرمایہ کاری کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر مبنی ہے جبکہ دہشت گردی کی واردتوں میں کمی اورپرامن ماحول بھی مارکیٹ کی سرگرمیوں پر مزید مثبت اثرات مرتب کرسکتی ہیں کیونکہ پرامن ماحول اور بہترین حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ تا ہے۔ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر69 لاکھ69 ہزار841 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ میں کسی بھی موقع پر مندی رونما نہ ہوسکی۔




البتہ انڈیکس میںہونے والے253 پوائنٹس کا اضافہ ضرور متاثر ہوا تاہم کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں کی جانب سے 3 لاکھ10 ہزار408 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے23 لاکھ17 ہزار327 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے17 لاکھ49 ہزار241 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے25 لاکھ92 ہزار864 ڈالر مالیت کی ہونے والی تازہ سرمایہ کاری نے مارکیٹ میں تیزی کے گراف کو بلندی کی جانب گامزن رکھنے میں معاونت کی جسکے نتیجے میںکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس123.12 پوائنٹس کے اضافے سے 26169.83 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 35.06 پوائنٹس کے اضافے سے19390.46 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 128.04 پوائنٹس کے اضافے سے 44009.46 ہوگیا۔ کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 1.62 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر28 کروڑ25 لاکھ13 ہزار570 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار410 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں228 کے بھاؤ میں اضافہ 171 کے داموں میں کمی اور11 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ423.75 روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ31.29 روپے بڑھ کر657.18 روپے ہوگئے جبکہ سینوفی ایونٹیز کے بھاؤ24.03 روپے کم ہوکر691 روپے اور باٹا پاکستان کے بھاؤ20 روپے کم ہوکر3100 روپے ہوگئے۔
Load Next Story