درست رہنمائی نہ ہونے سے میڈیکل گریجویٹس بیرون ملک جا رہے ہیں ماہرین طب

ڈاکٹروں کی ترجیح مریضوں کا علاج ہونا چاہیے،تمام پڑھے لکھے افراد باہر چلے گئے تو معاشرے کی خدمت کون کریگا،ڈاکٹر کاشف

نوجوان کیریئر کے انتخاب کا فیصلہ مشاورت اور ذاتی میلان دیکھ کر کریں،ڈاکٹر واسع، پیما کے تحت کیریئر گائیڈنس سیمینار سے خطاب فوٹو: فائل

درست رہنمائی نہ ہونے کے باعث پاکستان کے بہترین میڈیکل گریجویٹس باہر جانے کو ترجیح دیتے ہیں یہ صورتحال مستقبل میں پاکستان کیلیے ڈاکٹروں کی شدید قلت اور عوام کو علاج سے محروم کرسکتی ہے۔

ڈاکٹروں کی اولین ترجیح مریضوں کو بہترین علاج کی فراہمی ہونی چاہیے، یہ بات ماہرین صحت نے پیما کے تحت منعقدہ کیریئر گائیڈنس سیمینار سے خطاب میں کہی، ماہرین نے کہا کہ ڈاکٹروں کیلیے پیشہ ورانہ مہارت اور میڈیسن پر عبور انھیں بہترین خدمات فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے، اکثر میڈیکل گریجویٹس ملک میں رہ کر پاکستان کے صحت و تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کے بجائے پاکستان سے باہر جانے کو ترجیح دیتے ہیں، پیما اپنے ممبرز اور فریش گریجویٹس کو اسلامی طریقے کے مطابق مریضوں کی خدمت کے حوالے سے سیمینارز اور لیکچرز کے ذریعے آگاہی فراہم کرتا ہے اور اسی سلسلے میںباقاعدگی سے یہ کیریئر گائیڈنس سیمینار منعقد کیا جارہا ہے۔




ضیا الدین میڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹر کاشف شازلی نے کہا کہ نئے فارغ ہونے والے میڈیکل گریجویٹس ملک میں رہتے ہوئے غریب مریضوں کی خدمت کریںاگر تمام پڑھے لکھے لوگ ملک سے باہر چلے گئے تو معاشرے کی خدمت کون کرے گا نوجوان تعلیمی معیار کو ایک چیلنج سمجھ کر قبول کریں اور اسکی بہتری کے لیے کام کریں،آغاخان یونیورسٹی کے ڈاکٹر واسع نے کہا کہ کیریئر کے انتخاب کا فیصلہ گھروالوں، دوستوں، اساتذہ اور سینئرز سے مکمل مشاورت کے بعد کرنا چاہیے اس کے علاوہ آپ کا اپنا ذاتی میلان بھی بہت اہمیت رکھتا ہے اور میڈیکل گریجویٹس کو اپنی کمزوریوں اور خوبیوں مثلاً صلاحیتوں اور رحجان کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے اور کیریئر منتخب کرنے کا بہترین وقت گریجویشن مکمل کرنے سے پہلے ہے، ڈاکٹر اکرام طارق نے کہاکہ فارما سیوٹیکل انڈسٹری تیزی سے ترقی کررہی ہے، پاکستان میں بھی یہ شعبہ ترقی کررہا ہے جس کی شرح نمو 16.6فیصد اور حجم تقریباً 4.2 ارب ڈالر ہے۔
Load Next Story