امریکا میں توہین آمیز خاکوں کے مصور کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی پر خاتون کو 10 برس قید
عدالت نے کولین لروز کو بیرونِ ملک میں کسی شخص کے قتل کی منصوبہ بندی اور دہشت گردوں کی مدد کے الزامات میں مجرم قراردیا
CHICAGO:
امریکی عدالت نے توہین آمیز خاکوں کے سویڈش مصور کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والی خاتون کو 10 برس قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی نشریاتی اداروں کی رپورٹس کے مطابق کولین لروز نامی خاتون پر الزام تھا کہ انھوں نے انٹرنیٹ کے ذریعے توہین آمیز خاکوں کے سویڈش مصور کو قتل کرنے کے لئے لوگوں کو اکسایا اور ایسی خواتین کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی جن کے پاس ایسے پاسپورٹ ہوں کہ انہیں سفر کرنے میں مشکلات نہ آئیں۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت سے اپیل کی گئی تھی کہ کولین لروز انتہائی خطرناک خاتون ہیں، اس لیے انھیں عمر قید کی سزا سنائی جائے۔
سماعت کے دوران کولین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کی موکلہ کو اسلام کی پرامن تعلیمات سمجھ میں آگئی ہیں اور اب وہ کبھی بھی پرتشدد کاروائیوں کو کا حصہ نہیں بنیں گی۔ اس کے علاوہ کولین نے بھی عدالت کے رو برو اپنے بیان میں کہا کہ 2009 میں انھیں پر تشدد کارروائیوں کا جنون چڑھا ہوا تھا اور وہ دن رات اس کے بارے میں سوچتی تھی تاہم اب وہ اسلا کی بنیادی تعلیمات کو سمجھ گئی ہیں، عدالت نے انہیں بیرونِ ملک میں کسی شخص کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے، دہشت گردوں کو ساز و سامان کی فراہمی اور اپنی شناخت غلط ظاہر کرنے کے الزامات میں مجرم قراردیا تاہم آئندہ ایسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے انکار اور تحقیقاتی عمل میں تعاون پر انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی گی۔
واضح رہے کہ سوئیڈن کے ایک کارٹونسٹ لارس ویلکس نے کچھ برس قبل توہین آمیز خاکے بنائے تھے جس پر عراق میں برسرپیکار ایک تنظیم نے اسے قتل کرنے پر ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔ امریکی شہری کولین لروز نے ماضی میں ''جہاد جین'' کے نام سے اسے قتل کا منصوبہ بنایا تھا اور اس سلسلے میں وہ آئرلینڈ بھی گئیں تاہم وہ 6 ہفتوں بعد ہی واپس آگئی تھیں۔
امریکی عدالت نے توہین آمیز خاکوں کے سویڈش مصور کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والی خاتون کو 10 برس قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی نشریاتی اداروں کی رپورٹس کے مطابق کولین لروز نامی خاتون پر الزام تھا کہ انھوں نے انٹرنیٹ کے ذریعے توہین آمیز خاکوں کے سویڈش مصور کو قتل کرنے کے لئے لوگوں کو اکسایا اور ایسی خواتین کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی جن کے پاس ایسے پاسپورٹ ہوں کہ انہیں سفر کرنے میں مشکلات نہ آئیں۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت سے اپیل کی گئی تھی کہ کولین لروز انتہائی خطرناک خاتون ہیں، اس لیے انھیں عمر قید کی سزا سنائی جائے۔
سماعت کے دوران کولین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کی موکلہ کو اسلام کی پرامن تعلیمات سمجھ میں آگئی ہیں اور اب وہ کبھی بھی پرتشدد کاروائیوں کو کا حصہ نہیں بنیں گی۔ اس کے علاوہ کولین نے بھی عدالت کے رو برو اپنے بیان میں کہا کہ 2009 میں انھیں پر تشدد کارروائیوں کا جنون چڑھا ہوا تھا اور وہ دن رات اس کے بارے میں سوچتی تھی تاہم اب وہ اسلا کی بنیادی تعلیمات کو سمجھ گئی ہیں، عدالت نے انہیں بیرونِ ملک میں کسی شخص کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے، دہشت گردوں کو ساز و سامان کی فراہمی اور اپنی شناخت غلط ظاہر کرنے کے الزامات میں مجرم قراردیا تاہم آئندہ ایسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے انکار اور تحقیقاتی عمل میں تعاون پر انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی گی۔
واضح رہے کہ سوئیڈن کے ایک کارٹونسٹ لارس ویلکس نے کچھ برس قبل توہین آمیز خاکے بنائے تھے جس پر عراق میں برسرپیکار ایک تنظیم نے اسے قتل کرنے پر ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔ امریکی شہری کولین لروز نے ماضی میں ''جہاد جین'' کے نام سے اسے قتل کا منصوبہ بنایا تھا اور اس سلسلے میں وہ آئرلینڈ بھی گئیں تاہم وہ 6 ہفتوں بعد ہی واپس آگئی تھیں۔