اسلام آباد میں قائم غیرملکی ہوٹل میں پاکستانیوں کا ہی داخلہ بند پولیس نے ہوٹل بند کرادیا

ریستوران میں فرانسیسی کھانے فراہم کیے جاتے ہیں جو نہ تو حلال ہوتے بلکہ ان ميں شراب کا بھی استعمال کیا جاتا ہے، مالک

ایف سیون کےعلاقے میں قائم "لامیسن" نامی ریستوران سے غیرقانونی شراب کی بھاری مقدار بھی برآمدہوئی،پولیس

وفاقی دارالحکومت کے پوش علاقے میں پاکستانیوں کے لئے ممنوع اور صرف غیرملکیوں کو سروس فراہم کرنے والے فرانسیسی ہوٹل کو پولیس نے چھاپہ مار کر بند کرادیا۔

رپورٹس کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شدید احتجاج کے بعد اسلام آباد کے علاقے ایف سیون میں قائم "لامیزون" نامی ریستوران پر پولیس نے چھاپہ مار کر غیرقانونی شراب کی بھاری مقدار قبضے میں لے کر ہوٹل بھی بند کرادیا، ریستوران میں صرف پاکستان میں بسنے والی غیرملکی افراد ہی داخل ہو سکتے تھے۔


ہوٹل کے غیرملکی مالک کا کہنا تھا کہ ریستوران میں فرانسیسی کھانے فراہم کیے جاتے ہیں جو نہ تو حلال ہوتے ہیں بلکہ ان ميں شراب کا بھی استعمال کیا جاتا ہے، اسلامی اور پاکستانی روایات کے احترام کی وجہ سے ہوٹل میں پاکستانیوں کا داخلہ بند کیا گیا تھا تاہم دہری شہریت کے حامل پاکستانی ہوٹل میں کھانا کھا سکتے تھے۔

دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد محمد علی نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ اس ریستوران میں پاکستانیوں کا داخلہ بند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اکثر چھاپہ مارنے سے پہلے وارننگ جاری کرتی ہے لیکن یہ تو ایک انوکھا ہی کیس تھا جہاں پاکستانیوں کا ہی داخلہ بند تھا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں اس طرح کا واقعہ پہلی بار سامنے نہیں آیا،2010 میں بھی ایک چینی ریستوران میں پاکستانیوں کا داخلہ بند تھا جسے بعد ازاں بند کرادیا گیا،اسی طرح 2009 میں اسلام آباد کے ڈپلومیٹک انکلیو میں'' کورڈوں روج نامی ریستوران'' میں رمضان المبارک کے دوران صرف غیر ملکیوں کے لیے کھانے کا اہتمام کا سائن بورڈ لگایا گیا تھا۔
Load Next Story