یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کیخلاف پی ٹی آئی درخواست مسترد
درخواست گزار کے پاس ابھی متعلقہ فورم موجود ہیں پہلے انپر جائیں، جسٹس اطہر من اللہ کی ہدایت
OXFORD:
ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف پی ٹی آئی درخواست مسترد کردی.
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سینیٹ انتخابات سے 2 روز قبل یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو منظرعام پر آئی۔ علی حیدر گیلانی غیر قانونی طور پر ہارس ٹریڈنگ کرتے ہوئے پائے گئے۔علی حیدر گیلانی نے 2 مارچ کو پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی ایم این اے سے ملاقات کا اعتراف بھی کیا۔ اس کے علاوہ مریم نواز نے بھی پارٹی ٹکٹ کی پیشکشوں سے اثر انداز ہونے کا اعتراف کیا۔
درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے نوٹیفیکیشن کو معطل یا جاری ہونے سے روکا جائے۔ الیکشن کمیشن سے پوچھا جائے یوسف رضا گیلانی کے کاغذات نامزدگی کس قانون کے تحت منظور کئے گئے۔ یوسف رضا گیلانی کا سینٹ الیکشن لڑنا غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔ یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کے خلاف الیکشن قوانین کی خلاف ورزی پر قانونی کاروائی کی جائے.
جسٹس اطہر من اللہ نے دلائل سننے کے بعد یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف پی ٹی آئی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے درخواست گزار کو کہا کہ آپ کا کیس الیکشن کمیشن میں چل رہا ہے پہلے اسی فورم کو استعمال کریں۔ اس موقع پر یہ رٹ قابل سماعت نہیں۔ غیر ضروری طور پر عدالتوں کو سیاسی معاملات لانا ٹھیک نہیں۔
ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف پی ٹی آئی درخواست مسترد کردی.
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سینیٹ انتخابات سے 2 روز قبل یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو منظرعام پر آئی۔ علی حیدر گیلانی غیر قانونی طور پر ہارس ٹریڈنگ کرتے ہوئے پائے گئے۔علی حیدر گیلانی نے 2 مارچ کو پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی ایم این اے سے ملاقات کا اعتراف بھی کیا۔ اس کے علاوہ مریم نواز نے بھی پارٹی ٹکٹ کی پیشکشوں سے اثر انداز ہونے کا اعتراف کیا۔
درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے نوٹیفیکیشن کو معطل یا جاری ہونے سے روکا جائے۔ الیکشن کمیشن سے پوچھا جائے یوسف رضا گیلانی کے کاغذات نامزدگی کس قانون کے تحت منظور کئے گئے۔ یوسف رضا گیلانی کا سینٹ الیکشن لڑنا غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔ یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کے خلاف الیکشن قوانین کی خلاف ورزی پر قانونی کاروائی کی جائے.
جسٹس اطہر من اللہ نے دلائل سننے کے بعد یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف پی ٹی آئی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے درخواست گزار کو کہا کہ آپ کا کیس الیکشن کمیشن میں چل رہا ہے پہلے اسی فورم کو استعمال کریں۔ اس موقع پر یہ رٹ قابل سماعت نہیں۔ غیر ضروری طور پر عدالتوں کو سیاسی معاملات لانا ٹھیک نہیں۔