ای سی سی اجلاس یوٹیلٹی اسٹورز کیلیے 7 ارب 80 کروڑ کا رمضان ریلیف پیکیج
گھی پر1ارب 30 کروڑ روپے سبسڈی، رمضان میں 170روپے کلو دستیاب ہوگا۔
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف فنڈ کی پیشگی کارروائی پوری کرنے کیلیے بجلی کی سبسڈی عقلی بنانے جبکہ یوٹیلٹی اسٹورز کیلیے 7 ارب80کروڑ روپے کے رمضان ریلیف پیکیج کی منظوری دی ہے۔
وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرسربراہی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں اضافے کے علاوہ دو کھاد پلانٹوں کیلیے 13.6 ارب روپے کی سبسڈی بھی منظور کی۔وزارت خزانہ کے مطابق توانائی ڈویژن نے مرحلہ اول میں بجلی کے شعبے کی سبسڈی کے متعلق سمری پیش کی۔
کمیٹی نے ان تجاویز کی منظوری دی جن کے تحت توانائی ڈویژن مرتب کیے گئے اصولوں کی بنیاد پر تجزیہ مکمل کرے گا اور 31 مارچ تک ای سی سی کے سامنے صارفین کیلیے قیمتوں کے متعلق خصوصی سفارشات پیش کرے گا۔
آئی ایم ایف کے 6ارب ڈالر پروگرام کی بحالی کیلیے بجلی کی سبسڈی کو عقلی بنانا پیشگی شرائط میں شامل ہے۔ رمضان ریلیف پیکیج کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز کوگھی پر ایک ارب 30 کروڑ روپے سبسڈی دی جائے گی، رمضان میں وہاں گھی 170 روپے کلو دستیاب ہوگا۔
ای سی سی نے طور خم بارڈر سے خام کپاس کی درآمد کی منظوری بھی دے دی جب کہ توانائی و پٹرولیم ڈویژن کا ایجنڈا موخر کردیاگیا۔ اے پی پی کے مطابق رمضان پیکیج کے تحت یوٹیلٹی سٹورز پر آٹا، گھی اور چینی سمیت 19 اشیاء ضروریہ رعایتی نرخوں پر فراہم کی جائیں گی۔
اجلاس نے وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے کووڈ۔19 کے حوالہ سے مختلف منصوبوں کی تکمیل کیلئے 1056 ملین روپے، وزیراعظم سستے گھرسکیم کے تحت قرض خواہوں کو رعایتی شرح سود پر قرضوں کی فراہمی کیلئے 1.5 ارب روپے، امن و امان کے مختلف مشنز پر کام کرنے والے عملہ کیلئے 334.306 ملین روپے اور وفاقی انشورنس محتسب سیکرٹریٹ کیلئے 31.50 ملین روپے سمیت دیگر محکموں کیلئے 7تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے سرنجز اور خام مال کی درآمد پر ٹیکسوں میں معافی کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی۔ سیکرٹری صحت نے بتایا حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق سرنجز کی تیاری سے مختلف بیماریوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔فوڈ اینڈ ایگریکلچر کی جانب سے 10 گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں 10.3 ملین روپے کی رعایت کی سمری بھی پیش کی گئی تاکہ ٹڈی دل سے تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے سیکرٹری نے نادرا بائیو میٹرک ویریفیکشن، لائسنسز کی تجدید سمیت سیلولر کمپنیوں کے مسائل کے خاتمے کی سمری پیش کی، ای سی سی نے اس حوالہ سے معاون خصوصی عشرت حسین کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی بنا دی۔ توانائی ڈویژن کی جانب سے ایک اور سمری پیش کی گئی تاکہ بجلیسبسڈیز کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔
مختلف امن مشنز میں خدمات سرانجام دینے والے اہلکاروں کی تنخواہوں کیلئے 334.306 ملین روپے، وفاقی انشورنس محتسب آفس کے اخراجات کیلئے 31.50 ملین روپے اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کو واجبات کیلئے 9.685 ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔
وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرسربراہی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں اضافے کے علاوہ دو کھاد پلانٹوں کیلیے 13.6 ارب روپے کی سبسڈی بھی منظور کی۔وزارت خزانہ کے مطابق توانائی ڈویژن نے مرحلہ اول میں بجلی کے شعبے کی سبسڈی کے متعلق سمری پیش کی۔
کمیٹی نے ان تجاویز کی منظوری دی جن کے تحت توانائی ڈویژن مرتب کیے گئے اصولوں کی بنیاد پر تجزیہ مکمل کرے گا اور 31 مارچ تک ای سی سی کے سامنے صارفین کیلیے قیمتوں کے متعلق خصوصی سفارشات پیش کرے گا۔
آئی ایم ایف کے 6ارب ڈالر پروگرام کی بحالی کیلیے بجلی کی سبسڈی کو عقلی بنانا پیشگی شرائط میں شامل ہے۔ رمضان ریلیف پیکیج کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز کوگھی پر ایک ارب 30 کروڑ روپے سبسڈی دی جائے گی، رمضان میں وہاں گھی 170 روپے کلو دستیاب ہوگا۔
ای سی سی نے طور خم بارڈر سے خام کپاس کی درآمد کی منظوری بھی دے دی جب کہ توانائی و پٹرولیم ڈویژن کا ایجنڈا موخر کردیاگیا۔ اے پی پی کے مطابق رمضان پیکیج کے تحت یوٹیلٹی سٹورز پر آٹا، گھی اور چینی سمیت 19 اشیاء ضروریہ رعایتی نرخوں پر فراہم کی جائیں گی۔
اجلاس نے وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے کووڈ۔19 کے حوالہ سے مختلف منصوبوں کی تکمیل کیلئے 1056 ملین روپے، وزیراعظم سستے گھرسکیم کے تحت قرض خواہوں کو رعایتی شرح سود پر قرضوں کی فراہمی کیلئے 1.5 ارب روپے، امن و امان کے مختلف مشنز پر کام کرنے والے عملہ کیلئے 334.306 ملین روپے اور وفاقی انشورنس محتسب سیکرٹریٹ کیلئے 31.50 ملین روپے سمیت دیگر محکموں کیلئے 7تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے سرنجز اور خام مال کی درآمد پر ٹیکسوں میں معافی کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی۔ سیکرٹری صحت نے بتایا حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق سرنجز کی تیاری سے مختلف بیماریوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔فوڈ اینڈ ایگریکلچر کی جانب سے 10 گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں 10.3 ملین روپے کی رعایت کی سمری بھی پیش کی گئی تاکہ ٹڈی دل سے تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے سیکرٹری نے نادرا بائیو میٹرک ویریفیکشن، لائسنسز کی تجدید سمیت سیلولر کمپنیوں کے مسائل کے خاتمے کی سمری پیش کی، ای سی سی نے اس حوالہ سے معاون خصوصی عشرت حسین کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی بنا دی۔ توانائی ڈویژن کی جانب سے ایک اور سمری پیش کی گئی تاکہ بجلیسبسڈیز کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔
مختلف امن مشنز میں خدمات سرانجام دینے والے اہلکاروں کی تنخواہوں کیلئے 334.306 ملین روپے، وفاقی انشورنس محتسب آفس کے اخراجات کیلئے 31.50 ملین روپے اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کو واجبات کیلئے 9.685 ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔