کورونا عالمی سطح پر فریٹ چارجز700 فیصد تک بڑھ گئے
عالمی معیشتوں کے کھلنے کے بعد اشیائے صرف کی طلب و رسد میں فرق وجہ بنا، محمدراجپر
کورونا وبا میں جزوی لاک ڈاؤن کے بعد عالمی معیشتوں کے کُھلنے کے بعد کارگو فریٹ چارجز 700گنا تک بڑھ گئے۔
پاکستان انٹرنیشنل فریٹ فارورڈرز ایسوسی ایشن ( PIFFA ) کے سابق چیئرمین ملک معین نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 2ماہ کے دوران فریٹ چارجز 500سے 700 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔ مثال کے طور پر 20 فٹ کے کنٹینر کا چین سے پاکستان تک کا کرایہ 2 تا 3ہزار ڈالر ہوگیا ہے جو جون 2020ء اور اس سے قبل 700 ڈالر کے لگ بھگ تھا۔
ملک معین کے مطابق کنٹینر کارگو کی مانگ میں غیرمعمولی اضافے کے باعث عالمی فریٹ چارجز آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں۔
پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمدراجپر کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں کارگو سپلائی چین متاثر ہوئی ہے۔ کورونا کا زور کم ہونے پر جب مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تو ان ممالک میں مختلف اشیائے صرف کی قلت ہوچکی تھی چناں چہ عجلت میں ایک سے دوسرے ملک میں اشیاء کی درآمد و برآمد کا سلسلہ شروع ہوا۔ دوسری طرف وبا کے دوران کنٹینر بھی مختلف ملکوں میں پھنس کر رہ گئے تھے۔ اس کے نتیجے میں طلب و رسد کے مابین فرق بڑھتا چلا گیا چناں چہ کرایوں میں بھی اضافہ ہوتا چلاگیا۔
محمدراجپر کا کہنا تھا کہ چند ماہ کے دوران صورتحال بہتر ہونے پر فریٹ چارجز میں کمی کی توقع کی جاسکتی ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل فریٹ فارورڈرز ایسوسی ایشن ( PIFFA ) کے سابق چیئرمین ملک معین نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 2ماہ کے دوران فریٹ چارجز 500سے 700 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔ مثال کے طور پر 20 فٹ کے کنٹینر کا چین سے پاکستان تک کا کرایہ 2 تا 3ہزار ڈالر ہوگیا ہے جو جون 2020ء اور اس سے قبل 700 ڈالر کے لگ بھگ تھا۔
ملک معین کے مطابق کنٹینر کارگو کی مانگ میں غیرمعمولی اضافے کے باعث عالمی فریٹ چارجز آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں۔
پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمدراجپر کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں کارگو سپلائی چین متاثر ہوئی ہے۔ کورونا کا زور کم ہونے پر جب مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تو ان ممالک میں مختلف اشیائے صرف کی قلت ہوچکی تھی چناں چہ عجلت میں ایک سے دوسرے ملک میں اشیاء کی درآمد و برآمد کا سلسلہ شروع ہوا۔ دوسری طرف وبا کے دوران کنٹینر بھی مختلف ملکوں میں پھنس کر رہ گئے تھے۔ اس کے نتیجے میں طلب و رسد کے مابین فرق بڑھتا چلا گیا چناں چہ کرایوں میں بھی اضافہ ہوتا چلاگیا۔
محمدراجپر کا کہنا تھا کہ چند ماہ کے دوران صورتحال بہتر ہونے پر فریٹ چارجز میں کمی کی توقع کی جاسکتی ہے۔