الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کے مطالبے کے پیچھے فارن فنڈنگ کیس ہے شاہد خاقان
حکومت جانتی ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ان کے خلاف آئے گا، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کے مطالبے کے پیچھے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کل وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہوئی، یہ ملک نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے، حکومت نے الیکشن ہارنے کے بعد ماننے کے بجائے الیکشن کمیشن سے ہی استعفی دینے کا مطالبہ کر دیا، الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کے مطالبے کے پیچھے فارن فنڈنگ کیس کا متوقع فیصلہ ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت جانتی ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف آئے گا، ثابت ہوجائے گا کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لی اور فنڈز عمران خان کے ذاتی اکاؤنٹس میں گئے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سو ووٹوں کے الیکشن میں کیمرے لگائے گئے یہ 2018 کے الیکشن کا ری پلے ہے، آج ملک میں اخلاقی قدریں ہوتیں تو سینیٹ چیئرمین کہتا کہ میرے پاس اکثریت نہیں میں گھر جا رہا ہوں۔ انہوں استعفوں کے سوال پر کہا کہ مسلم لیگ ن نے کسی کو کوئی یقین دہانی نہیں کرائی، مسلم لیگ ن کا یہ واضح موقف ہے کہ استعفے دینے چاہئیں تاہم حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز گل کو میں نہیں جانتا، ان پر سیاہی نہیں پڑنی چاہیے تھی تاہم میں نے سنا ہے یہ شخص لوگوں کو گالیاں دیتا ہے، جب گالیاں دی جائیں گی تو ایسا ہونے کا خدشہ رہتا ہے، میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ مجھے ایک گالی دو گے تو دس دوں گا، ایک بار ہاتھ اٹھاؤ گے تو میں 10 بار اٹھاؤں گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کل وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہوئی، یہ ملک نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے، حکومت نے الیکشن ہارنے کے بعد ماننے کے بجائے الیکشن کمیشن سے ہی استعفی دینے کا مطالبہ کر دیا، الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کے مطالبے کے پیچھے فارن فنڈنگ کیس کا متوقع فیصلہ ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت جانتی ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف آئے گا، ثابت ہوجائے گا کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لی اور فنڈز عمران خان کے ذاتی اکاؤنٹس میں گئے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سو ووٹوں کے الیکشن میں کیمرے لگائے گئے یہ 2018 کے الیکشن کا ری پلے ہے، آج ملک میں اخلاقی قدریں ہوتیں تو سینیٹ چیئرمین کہتا کہ میرے پاس اکثریت نہیں میں گھر جا رہا ہوں۔ انہوں استعفوں کے سوال پر کہا کہ مسلم لیگ ن نے کسی کو کوئی یقین دہانی نہیں کرائی، مسلم لیگ ن کا یہ واضح موقف ہے کہ استعفے دینے چاہئیں تاہم حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز گل کو میں نہیں جانتا، ان پر سیاہی نہیں پڑنی چاہیے تھی تاہم میں نے سنا ہے یہ شخص لوگوں کو گالیاں دیتا ہے، جب گالیاں دی جائیں گی تو ایسا ہونے کا خدشہ رہتا ہے، میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ مجھے ایک گالی دو گے تو دس دوں گا، ایک بار ہاتھ اٹھاؤ گے تو میں 10 بار اٹھاؤں گا۔