بچیوں کو جنسی ہراساں کرنے والے ڈرائیور کی سزا کیخلاف اپیل مسترد

چودہ سال قید کی سزا اور دس لاکھ روپے جرمانہ برقرار

چودہ سال قید کی سزا اور دس لاکھ روپے جرمانہ برقرار

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بچیوں کو جنسی ہراساں کرنے والے مجرم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

عدالت نے وین ڈرائیور حمید خان کو چودہ سال قید کی سزا اور دس لاکھ روپے جرمانہ برقرار رکھا۔


واقعہ 28 جنوری 2020 کو اسلام آباد میں سبزی منڈی تھانہ کی حدود میں پیش آیا، آئی ٹین کی رہائشی تیرہ اور چودہ برس عمر کی 2 لڑکیوں کو مدرسہ لے جاتے ہوئے ہراساں کیا گیا، گھر سے مدرسہ کے لیے بچیاں ڈرائیور کے ساتھ جارہی تھیں جب یہ واقعہ پیش آیا۔

18 جنوری 2021 کو ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے مجرم کو سزا سنائی۔ مجرم نے سیشن جج کے فیصلے کے خلاف اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی تھی۔

اسٹیٹ کونسل دانیال حسن نے کہا کہ یہ گھناؤنا جرم ہے ، بڑی بات ہے کہ بچیوں نے گھر آکر اپنے والدین کو یہ واقعہ بتایا، پولیس نے بروقت کارروائی کی اور تیزی کے ساتھ کیس آگے بڑھا ہے، اکتوبر میں کیس کا ٹرائل شروع ہوا اور جنوری میں اس کا فیصلہ آگیا۔
Load Next Story