اورنگی دھماکا بائیک پارک کرنیوالے دہشت گرد کی تصویر سامنے آگئی

تحقیقاتی اداروں نے دوسرے ملزم کی تصویربھی حاصل کرلی

تحقیقاتی اداروں نے دوسرے ملزم کی تصویربھی حاصل کرلی ۔ فوٹو : فائل

اورنگی ٹاؤن نمبر پانچ موبائل مارکیٹ کے سامنے رینجرز موبائل کوبم دھماکے سے اڑانے کے لیے مبینہ طورپرموٹرسائیکل پارک کرنیوالے دہشت گرد کی تصویرسامنے آگئی.

موٹر سائیکل کھڑی کرنے والے دہشت گرد نیلے رنگ کی قمیض شلوار میں ملبوس ہے اور اس کا نام باریش ہے جس کی عمر تقریبا 30 سے 40 سال کے درمیان ہے، دہشت گرد موٹر سائیکل پارک کرکے وہاں سے چلاجاتا ہے اور کچھ ہی دیر میں دھماکا ہوجاتا ہے ،مبینہ ملزم کا ایک ساتھی سڑک کے دوسری جانب کھڑا ہے جب کہ تحقیقاتی اداروں نے دوسرے ملزم کی تصویربھی حاصل کرلی۔

ذرائع کے مطابق بعض تحقیقاتی اداروں نے کالعدم تنظیم کے دعوے کومشکوک قراردے دیا، حملے کی ذمے داری قبول کیے جانے کا دعویٰ کرکے تفتیش کا رخ موڑنے کی کوشش کی گئی، حالیہ دہشت گردی کی وارداتوں میں پہلی واردات ہے جس میں بم دھماکے کے لیے موٹرسائیکل استعمال کی گئی۔

ادھردھماکے میں دوران فرائض جام شہادت نوش کرجانے والے رینجرز اہلکار روشن ولد محمد خان روشن کی نماز جنازہ سرکاری اعزازکے ساتھ آبائی علاقے نوشہرہ فیروزتھارو شاہ میں ادا کر دی گئی، نمازجنازہ میں رینجرز اورپولیس افسران کے علاوہ شہید کے اہلخانہ اورعزیز واقارب نے بڑی تعداد میں شرکت کی بعدازاں شہید کی مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

رینجرز موبائل پربم دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج


دوسری جانب بم دھماکے کا مقدمہ دو نامعلوم دہشت گردوں کیخلاف سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا،مقدمہ سرکارمدعیت میں قتل،اقدام قتل،املاک کو نقصان پہنچانے، ایکسپلوزیو ایکٹ اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

پیرکی شام کو پیرآباد تھانے کے علاقے اورنگی ٹائون نمبرپانچ موبائل مارکیٹ کے سامنے سے گزرنے والی رینجرزکی موبائل کو سڑک کنارے بارود سے بھری موٹرسائیکل کے ذریعے بم دھماکے کرکے نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں رینجرزموبائل پرسوار سپاہی روشن ولدخان محمد سولنگی شہید اوردورینجرزاہلکاراعجازولد کمبوہ اورسپاہی حنیف ولد خوشی محمد سمیت تقریبا16 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

رات گئے رینجرزموبائل کے قریب بم دھماکے کامقدمہ ،ایکسپلوزیوایکٹ4/3،دہشت گردی کی دفعہ7اے ٹی اے اوراے ٹی اے (آئی) 21 کے تحت کائونٹرٹیررازم ڈپارٹمنٹ میں رینجرزاہلکارغلام سرورکی مدعیت میں دونامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کرلیا گیا،ایف آئی آرکے متن کے مطابق پیرکی شام رینجرزموبائل انسداد جرائم گشت پرتھی اور5 بجکر55 منٹ پرموبائل مارکیٹ کے سامنے سڑک کنارے پارک موٹرسائیکل رجسٹریشن نمبرکے ایم جے7672 میں نصب شدہ بم سے دھماکہ ہواجس کے باعث رینجرزکی موبائل کو شدید نقصان پہنچا رینجرزموبائل میں سوار3 اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔

جنھیں فوری طورپرطبی امداد کے غرض سے اسپتال روانہ کیا گیاایف آئی آرکے متن کے مطابق دھماکے کے مقام کے قریب لگے سی سی ٹی وی کمیرے کی ریکارڈنگ دینے کے بعد معلوم ہواکہ رینجرزموبائل کے آنے سے قبل دونامعلوم موٹرسائیکل سوار دہشت گرد جن کی شناخت سی سی ٹی وی کیمرے ریکارڈنگ سے بخوبی کی گئی نے اپنی موٹر سائیکل سڑک کنارے پارک کی اوردونوں دپشت گرد کچھ فاصلے پر جا کرکھڑے ہو گئے اور سرکاری موبائل کے آنے پرریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذیعے دھماکا کردیا جس سے موٹرسائیکل میں نصب شدہ بارودی موادپھٹ گیااوردھماکے کے نتیجے میں سرکاری موبائل کو نقصان پہنچا اوررینجرزاہلکاروں سمیت متعدد افرادزخمی ہوئے جن میں سے ایک رینجرزاہلکاراسپتال میں دوران علاج زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

ایف آئی آرکے متن کے مطابق دھماکے میں ملوث صورت شناس دہشت گردملک دشمن عناصرکی ایما پردہشت گردی کے ذریعے ملک میں عدم استحکام پھیلانے اور مذموم مقاصد کے حصول کی ضرض سے موٹرسائیکل میں دھماکہ خیزمواد نصب کرکے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے سرکاری موبائل کو نشانہ بنایا لہذا دہشت گردوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
Load Next Story