فضل الرحمان کا نواز شریف سے رابطہ پی ڈی ایم کی آئندہ کی حکمت عملی پر غور
دونوں رہنماؤں کا گزشتہ روز پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں ہونے والی گفتگو اور فیصلوں پر تبادلہ خیال
جے یو آئی کے صدر مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کے قائد نواز شریف سے رابطہ کیا اور پی ڈی ایم کی آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے گزشتہ روز پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں ہونے والی گفتگو اور فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا۔ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کی آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں، آصف زرداری کا مطالبہ
گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ہونے والے پی ڈی ایم کے اہم اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں میں استعفوں اور لانگ مارچ سے متعلق اختلافات کھل کر سامنے آگئے تھے۔ استعفوں پر اختلافات کے بعد پی ڈی ایم نے لانگ مارچ ملتوی کردیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: نوازشریف کو وطن واپس بلانے پر مریم نواز کا آصف زرداری کو جواب
مولانا فضل الرحمان نے بتایا تھا کہ پی ڈی ایم کی نو جماعتیں لانگ مارچ کو استعفوں سے منسلک کرنے کے حق میں ہیں جب کہ پیپلز پارٹی کو اس پر تحفظات ہیں اور انہوں نے اپنی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس تک اس حوالے سے مہلت مانگی ہے، لہذا پیپلز پارٹی کے استعفوں سے متعلق فیصلے تک 26 مارچ کو ہونے والے لانگ مارچ کو ملتوی تصور کیا جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: استعفوں پر اختلافات کے بعد پی ڈی ایم نے لانگ مارچ ملتوی کردیا
آصف زرداری نے اجلاس کے دوران نواز شریف سے کہا کہ آپ واپس آئیں جس پر مریم نواز نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں زندہ لیڈر چاہیں، ان کی لاشیں نہیں، کسی کو بھی حق حاصل نہیں ہے کہ انھیں وطن واپس بلائے، جس نے نواز شریف سے بات کرنی ہے، پہلے مجھ سے بات کرے، ہم میاں صاحب کو عمران خان جیسے قاتلوں کے حوالے نہیں کر سکتے۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے گزشتہ روز پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں ہونے والی گفتگو اور فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا۔ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کی آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں، آصف زرداری کا مطالبہ
گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ہونے والے پی ڈی ایم کے اہم اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں میں استعفوں اور لانگ مارچ سے متعلق اختلافات کھل کر سامنے آگئے تھے۔ استعفوں پر اختلافات کے بعد پی ڈی ایم نے لانگ مارچ ملتوی کردیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: نوازشریف کو وطن واپس بلانے پر مریم نواز کا آصف زرداری کو جواب
مولانا فضل الرحمان نے بتایا تھا کہ پی ڈی ایم کی نو جماعتیں لانگ مارچ کو استعفوں سے منسلک کرنے کے حق میں ہیں جب کہ پیپلز پارٹی کو اس پر تحفظات ہیں اور انہوں نے اپنی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس تک اس حوالے سے مہلت مانگی ہے، لہذا پیپلز پارٹی کے استعفوں سے متعلق فیصلے تک 26 مارچ کو ہونے والے لانگ مارچ کو ملتوی تصور کیا جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: استعفوں پر اختلافات کے بعد پی ڈی ایم نے لانگ مارچ ملتوی کردیا
آصف زرداری نے اجلاس کے دوران نواز شریف سے کہا کہ آپ واپس آئیں جس پر مریم نواز نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں زندہ لیڈر چاہیں، ان کی لاشیں نہیں، کسی کو بھی حق حاصل نہیں ہے کہ انھیں وطن واپس بلائے، جس نے نواز شریف سے بات کرنی ہے، پہلے مجھ سے بات کرے، ہم میاں صاحب کو عمران خان جیسے قاتلوں کے حوالے نہیں کر سکتے۔