بھارت جانے والے مزید پاکستانی ہندوخاندان واپس آگئے

مقبوضہ جموں وکشمیرسے تعلق رکھنے والے 12 طلباوطالبات بھی واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچے ہیں

واپس آنے والوں میں وہ خاندان بھی شامل ہیں جو مستقل سکونت کے لیے طویل مدتی ویزوں پر بھارت گئے تھے(فوٹو، فائل)

طویل مدتی ویزے پر بھارت جانے والے ہندوخاندانوں سمیت 124 پاکستانی شہری ایک سال سے بھی زائدعرصے کے بعد بھارت سے واپس لوٹ آئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مختلف اوقات میں کئی ہندوخاندان اپنے رشتے داروں سے ملنے انڈیا گئے تھے۔ یہ ہندوخاندان بھارت کے مختلف شہروں میں طویل مدتی ویزے پرمقیم تھے اورانہیں امید تھی کہ بھارتی حکومت انہیں شہریت دے گی ۔ تاہم بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے رویوں اورانتہا پسند ہندووں کی طرف سے ملنے والی دھمکیوں کے بعد یہ ہندوخاندان واپس پاکستان لوٹ رہے ہیں۔

بدھ کے روز بھارت سے 124 پاکستانی شہری واہگہ بارڈرکے راستے واپس لوٹے جن میں 80 سے زائد ہندوتھے ان کا تعلق اندرون سندھ کے مختلف اضلاع سے ہے۔

بھارت سے واپس آنے والے ہندوخاندانوں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ نئی دہلی سمیت مختلف شہروں میں انتہائی کس مپرسی کی زندگی گزاررہے تھے۔ کئی خاندان ایسےتھے جوجھگیوں میں رہتے تھے جہاں انہیں تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی سمیت کوئی بنیادی سہولت میسرنہیں تھی۔ پاکستانی ہونے کی وجہ سے ان لوگوں کو مزدوری بھی نہیں دی جاتی تھی۔


ہندوفیملیز کے مطابق انہیں بھارتی خفیہ ایجنسیاں ہراساں کرتی تھیں جب کہ اونچی ذات کے انتہاپسندہندو دھمکیاں دیتے تھے۔ پاکستان چھوڑکرجانا ان کی بہت بڑی غلطی ہے لیکن اب شکرہے کہ وہ واپس اپنے وطن آگئے ہیں۔

ہندوخاندانوں کے علاوہ کچھ ایسے پاکستانی شہری بھی واپس پلٹے ہیں جو زیارتوں اوررشتہ داروں سے ملنے انڈیا گئے ہوئے تھے۔علاوہ ازیں مقبوضہ جموں وکشمیرسے تعلق رکھنے والے 12 طباوطالبات بھی پاکستان پہنچے ہیں۔



بھارتی حکام کی طرف سے فراہم کی گئی لسٹ کے مطابق 349 بھارتی شہریوں بشمول مقبوضہ کشمیرسے تعلق رکھنے والے شہری انہیں پاکستان آناتھا تاہم بھارت سے صرف 137 افرادواپس آئے ہیں جن میں 124 پاکستانی ہیں۔

پاکستانی اوربھارتی شہریوں کی واپسی کے لئے واہگہ بارڈکوخصوصی طورپرکھولاگیا۔ کورونا لاک ڈٓاؤن کی وجہ سے دونوں ملکوں نے گزشتہ سال مارچ میں واہگہ سرحدبندکردی تھی۔ اب مہینے میں صرف ایک دن بارڈر کھولا جاتا ہے۔ بھارت سے واپس آنے والے تمام افرادکو کوروناکے پیش نظرقرنطینہ میں منتقل کردیاگیا ہے جہاں ان کے ٹیسٹ ہوں گے۔
Load Next Story