نئی کورونا لہر میں سخت پابندیاں لگاسکتے ہیں اسد عمر نے خبردار کردیا
کورونا کی نئی لہر پہلے سے زیادہ مہلک اور بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے خبردار کیا ہے کہ نئی کورونا لہر بہت خطرناک ہے اور مثبت کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث حکومت عوامی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں لگاسکتی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ مثبت کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اسپتالوں میں روزانہ مریضوں کے داخلے ہورہے ہیں، انتہائی نگہداشت والے افراد بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
اسد عمر نے خبردار کیا کہ اگر لوگوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر (ایس او پیز) پر عملدرآمد بہتر نہیں ہوا تو ہم ان کی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں لگانے پر مجبور ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے آج بھی61 افراد جاں بحق، 3500 کے قریب مثبت کیسزرپورٹ
اسد عمر نے اپیل کی کہ لوگ بہت زیادہ احتیاط کریں، اب کی بار کورونا کی نئی لہر پہلے سے زیادہ مہلک ہے اور بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں شہریوں کی جانب سے ایس او پیز کا خیال نہ رکھنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں مثبت کیسز کی مجموعی شرح 7.5 فیصد سے بھی زائد ہوچُکی ہے، تمام بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد تک پہنچ چُکی ہے، مُلک بھر میں ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلوں کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہورہی ہیں۔ این سی او سی نے صوبائی حکومتوں کو ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کی ہدایت کی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ مثبت کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اسپتالوں میں روزانہ مریضوں کے داخلے ہورہے ہیں، انتہائی نگہداشت والے افراد بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
اسد عمر نے خبردار کیا کہ اگر لوگوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر (ایس او پیز) پر عملدرآمد بہتر نہیں ہوا تو ہم ان کی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں لگانے پر مجبور ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے آج بھی61 افراد جاں بحق، 3500 کے قریب مثبت کیسزرپورٹ
اسد عمر نے اپیل کی کہ لوگ بہت زیادہ احتیاط کریں، اب کی بار کورونا کی نئی لہر پہلے سے زیادہ مہلک ہے اور بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں شہریوں کی جانب سے ایس او پیز کا خیال نہ رکھنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں مثبت کیسز کی مجموعی شرح 7.5 فیصد سے بھی زائد ہوچُکی ہے، تمام بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد تک پہنچ چُکی ہے، مُلک بھر میں ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلوں کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہورہی ہیں۔ این سی او سی نے صوبائی حکومتوں کو ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کی ہدایت کی۔