’’زندگی تماشا‘‘ نے بہترین فلم کا بین الاقوامی اعزاز اپنے نام کرلیا
فلم ’زندگی تماشا‘ کو پاکستان کی جانب سے آسکر کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا
ہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم''زندگی تماشا'' نے ایشین ورلڈ فلم فیسٹیول میں بہترین فلم اور بہترین اداکار کا ایوارڈ جیت لیا۔
ایشین ورلڈ فلم فیسٹیول کی ورچوئل تقریب 15 مارچ کو منعقد ہوئی جس میں 20 ممالک کی 40 فلموں کو دکھایا گیا۔ فیسٹیول کے دوران فلم ''زندگی تماشا'' نے بہترین فلم کا اسنو لیوپرڈ ایوارڈ جیتا۔ فلم کے ہدایت کار سرمد سلطان کھوسٹ نے جیوری ممبر لوبا بالاگووا کندور سے ایوارڈ حاصل کیا۔ جب کہ فلم کے مرکزی اداکار عارف حسن کو بہترین اداکار کا ایوارڈ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ''زندگی تماشا''بین الاقوامی ایوارڈ جیتنے میں کامیاب
عارف حسن نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ان کی فلم کو عالمی طور پر پزایرائی حاصل ہورہی ہے۔ سرمد کھوسٹ بھی اس موقع پر بہت خوش تھے انہوں نے کہا فیسٹیول کے دوران میری فلم کو دو ایوارڈز ملنے سے میری اور میری ٹیم کی بہت حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
سرمد کھوسٹ نے فلم کو پیش آنے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلم پابندی کی وجہ سے میرے ملک میں نہیں دکھائی جاسکی لیکن اپنی فلم کے لیے نئے شائقین کی تلاش نے مجھے سینما کی طاقت پر زیادہ سے زیادہ یقین کرنے پر مجبور کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ''زندگی تماشا'' آسکر ایوارڈز میں نامزدگی کی دوڑ سے باہر
واضح رہے کہ اس سے قبل فلم ''زندگی تماشا '' بوسان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بھی ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ جب کہ اسے پاکستان کی جانب سے آسکر کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا بعد ازاں یہ فلم آسکر کی دوڑ سے باہر ہوگئی تھی۔
ایشین ورلڈ فلم فیسٹیول کی ورچوئل تقریب 15 مارچ کو منعقد ہوئی جس میں 20 ممالک کی 40 فلموں کو دکھایا گیا۔ فیسٹیول کے دوران فلم ''زندگی تماشا'' نے بہترین فلم کا اسنو لیوپرڈ ایوارڈ جیتا۔ فلم کے ہدایت کار سرمد سلطان کھوسٹ نے جیوری ممبر لوبا بالاگووا کندور سے ایوارڈ حاصل کیا۔ جب کہ فلم کے مرکزی اداکار عارف حسن کو بہترین اداکار کا ایوارڈ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ''زندگی تماشا''بین الاقوامی ایوارڈ جیتنے میں کامیاب
عارف حسن نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ان کی فلم کو عالمی طور پر پزایرائی حاصل ہورہی ہے۔ سرمد کھوسٹ بھی اس موقع پر بہت خوش تھے انہوں نے کہا فیسٹیول کے دوران میری فلم کو دو ایوارڈز ملنے سے میری اور میری ٹیم کی بہت حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
سرمد کھوسٹ نے فلم کو پیش آنے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلم پابندی کی وجہ سے میرے ملک میں نہیں دکھائی جاسکی لیکن اپنی فلم کے لیے نئے شائقین کی تلاش نے مجھے سینما کی طاقت پر زیادہ سے زیادہ یقین کرنے پر مجبور کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ''زندگی تماشا'' آسکر ایوارڈز میں نامزدگی کی دوڑ سے باہر
واضح رہے کہ اس سے قبل فلم ''زندگی تماشا '' بوسان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بھی ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ جب کہ اسے پاکستان کی جانب سے آسکر کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا بعد ازاں یہ فلم آسکر کی دوڑ سے باہر ہوگئی تھی۔