سلمان بٹ نے شرجیل خان کی قومی ٹیم میں واپسی کو دہرا معیار قرار دے دیا
مجھے 4 سال ڈومیسٹک میں سب سے زیادہ پرفارمنس کے باوجود کم بیک نہیں کرنے دیاگیا، سلمان بٹ
سابق کپتان سلمان بٹ نے شرجیل خان کی قومی ٹیم میں واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے اسے دہرا معیار قرار دے دیا۔
لاہور میں ایمرا کرکٹ پچ کے افتتاح پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا بھگتنے والے سلمان بٹ نے کہا کہ شرجیل خان کی ٹیم میں واپسی سلیکشن کمیٹی کے ڈبل اسٹینڈرز کا ثبوت ہے، اس سے پہلے محمد عامر کو کھلایا گیا، مجھے 4 سال ڈومیسٹک میں سب سے زیادہ پرفارمنس کے باوجود کم بیک نہیں کرنے دیاگیا جس سے مایوسی ہوئی۔
سلمان بٹ کا موقف تھا کہ سلیکشن کے معاملات میں بابراعظم کی رائے کو اہمیت دینی چاہیے، کپتان نے ٹیم سے پرفارمنس لینی ہوتی ہے، اس ناطے لڑکوں کے انتخاب میں بھی کپتان کی رائے کو اہمیت دینی چاہیے، بائیں ہاتھ کے اوپنر نے پاکستان سپرلیگ ملتوی کرنے کے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیسے بھی حالات تھے، پی ایس ایل کو جاری رکھنا چاہیے تھا، دنیا میں کھیلوں کے جتنے بھی مقابلے ہورہے ہیں سب جگہ کوویڈ کیسز رپورٹ ہوئے لیکن کہیں بھی دوران ایونٹس روکا نہیں گیا۔ میرے خیال میں اس وقت اتنا نقصان نہ ہوتا جتنا شاید پی ایس ایل ملتوی کرنے سے پہنچا ہے۔
لاہور میں ایمرا کرکٹ پچ کے افتتاح پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا بھگتنے والے سلمان بٹ نے کہا کہ شرجیل خان کی ٹیم میں واپسی سلیکشن کمیٹی کے ڈبل اسٹینڈرز کا ثبوت ہے، اس سے پہلے محمد عامر کو کھلایا گیا، مجھے 4 سال ڈومیسٹک میں سب سے زیادہ پرفارمنس کے باوجود کم بیک نہیں کرنے دیاگیا جس سے مایوسی ہوئی۔
سلمان بٹ کا موقف تھا کہ سلیکشن کے معاملات میں بابراعظم کی رائے کو اہمیت دینی چاہیے، کپتان نے ٹیم سے پرفارمنس لینی ہوتی ہے، اس ناطے لڑکوں کے انتخاب میں بھی کپتان کی رائے کو اہمیت دینی چاہیے، بائیں ہاتھ کے اوپنر نے پاکستان سپرلیگ ملتوی کرنے کے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیسے بھی حالات تھے، پی ایس ایل کو جاری رکھنا چاہیے تھا، دنیا میں کھیلوں کے جتنے بھی مقابلے ہورہے ہیں سب جگہ کوویڈ کیسز رپورٹ ہوئے لیکن کہیں بھی دوران ایونٹس روکا نہیں گیا۔ میرے خیال میں اس وقت اتنا نقصان نہ ہوتا جتنا شاید پی ایس ایل ملتوی کرنے سے پہنچا ہے۔