مانیٹری پالیسی جاری شرح سود 7 فیصد کی سطح پر برقرار
بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے اثرات آئندہ مہینوں کے دوران بھی مہنگائی کی شکل میں ظاہر ہوں گے، اسٹیٹ بینک
PARIS:
اسٹیٹ بینک نے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے جس میں شرح سود کو 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ زری پالیسی کمیٹی(ایم پی سی) نے اپنے 19 مارچ 2021ء کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جنوری میں گزشتہ اجلاس کے بعد نمو اور روزگار میں بحالی آتی گئی ہے اور کاروبار کا اعتماد مزید بہتر ہوا ہے، شرح نمو 3 فیصد کے لگ بھگ ہے ابھی تک معتدل ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری میں مہنگائی دو سال سے زیادہ عرصے کی پست ترین سطح پر رہی، تاہم فروری میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا، بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافہ اور چینی و گندم کی قیمتوں میں اضافہ فروری میں مہنگائی کی رفتار بڑھانے کا سبب بنا، جب کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کے اثرات آئندہ مہینوں کے دوران بھی مہنگائی کی شکل میں ظاہر ہوں گے۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے جس میں شرح سود کو 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ زری پالیسی کمیٹی(ایم پی سی) نے اپنے 19 مارچ 2021ء کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جنوری میں گزشتہ اجلاس کے بعد نمو اور روزگار میں بحالی آتی گئی ہے اور کاروبار کا اعتماد مزید بہتر ہوا ہے، شرح نمو 3 فیصد کے لگ بھگ ہے ابھی تک معتدل ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری میں مہنگائی دو سال سے زیادہ عرصے کی پست ترین سطح پر رہی، تاہم فروری میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا، بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافہ اور چینی و گندم کی قیمتوں میں اضافہ فروری میں مہنگائی کی رفتار بڑھانے کا سبب بنا، جب کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کے اثرات آئندہ مہینوں کے دوران بھی مہنگائی کی شکل میں ظاہر ہوں گے۔