دو بار کورونا ویکسین لگوانے والے ڈاکٹرز بھی کورونا کا شکار
ویکسین کی افادیت پر سوالات اٹھنے کے بعد وزارت صحت نے وضاحت جاری کردی
کورونا ویکسین لگوانے والے ڈاکٹروں میں پھر سے کورونا کی تصدیق ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے سرکاری ہسپتال کے چند ڈاکٹروں میں کورونا کی تصدیق ہوگئی، حالانکہ ان ڈاکٹروں کو کورونا ویکسین لگ چکی تھی۔
اسلام آباد کے سرکاری ہسپتال کے 4 ایسے ڈاکٹروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن کو کورونا ویکسین کے دونوں ڈوز لگ چکے ہیں۔ اسپتال زرائع نے تصدیق کی ہے کہ جن ڈاکٹروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے انہیں کورونا کے دونوں ڈوز لگ چکے ہیں، دونوں ڈوز لگنے کے باوجود ان ڈاکٹروں میں وائرس کی تصدیق سے تشویش پیدا ہوئی ہے کہ یہ ویکسین کورونا کے خلاف موثر ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمراں خان نے بھی 18 مارچ کو کورونا سے بچاو کی ویکسین لگائی تھی جس کے بعد ان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد میڈیا میں ویکسین کی موثریت پر سوالات اٹھنے لگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے کورونا ویکسین لگوا لی
ویکسین کی افادیت و موثریت پر سوالات اٹھنے کے بعد وزارت صحت نے وضاحت جاری کی ہے کہ وزیراعظم کو ویکسین کی ڈوز پوری نہیں لگی تھی ، وزیر اعظم کو ویکسین کی پہلی ڈوزبھی محض دو روز قبل اٹھارہ مارچ کو لگی تھی، لہٰذا کسی بھی ویکسین کی موثر ہونے یا نہ ہونے بارے فیصلہ کرنا انتہائی قبل از وقت ہوگا۔
وزارت صحت نے وضاحت دی ہے کہ کورونا ویکسین کی دو نوں ڈوز لگنے کے بعد جسم کے اندر اینٹی باڈیز تیار ہونے میں دو سے تین ہفتے کا وقت درکار ہوتا ہے تب جاکر یہ ویکسین اپنا اثر دکھاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے سرکاری ہسپتال کے چند ڈاکٹروں میں کورونا کی تصدیق ہوگئی، حالانکہ ان ڈاکٹروں کو کورونا ویکسین لگ چکی تھی۔
اسلام آباد کے سرکاری ہسپتال کے 4 ایسے ڈاکٹروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن کو کورونا ویکسین کے دونوں ڈوز لگ چکے ہیں۔ اسپتال زرائع نے تصدیق کی ہے کہ جن ڈاکٹروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے انہیں کورونا کے دونوں ڈوز لگ چکے ہیں، دونوں ڈوز لگنے کے باوجود ان ڈاکٹروں میں وائرس کی تصدیق سے تشویش پیدا ہوئی ہے کہ یہ ویکسین کورونا کے خلاف موثر ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمراں خان نے بھی 18 مارچ کو کورونا سے بچاو کی ویکسین لگائی تھی جس کے بعد ان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد میڈیا میں ویکسین کی موثریت پر سوالات اٹھنے لگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے کورونا ویکسین لگوا لی
ویکسین کی افادیت و موثریت پر سوالات اٹھنے کے بعد وزارت صحت نے وضاحت جاری کی ہے کہ وزیراعظم کو ویکسین کی ڈوز پوری نہیں لگی تھی ، وزیر اعظم کو ویکسین کی پہلی ڈوزبھی محض دو روز قبل اٹھارہ مارچ کو لگی تھی، لہٰذا کسی بھی ویکسین کی موثر ہونے یا نہ ہونے بارے فیصلہ کرنا انتہائی قبل از وقت ہوگا۔
وزارت صحت نے وضاحت دی ہے کہ کورونا ویکسین کی دو نوں ڈوز لگنے کے بعد جسم کے اندر اینٹی باڈیز تیار ہونے میں دو سے تین ہفتے کا وقت درکار ہوتا ہے تب جاکر یہ ویکسین اپنا اثر دکھاتا ہے۔