مصر میں پب جی گیم کی وجہ سے 11 سالہ بچی نے خودکشی کرلی
بچی نے پنکھے سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جب کہ موبائل پر پب جی گیم چل رہا تھا
مصر میں پب جی کھیلنے والی 11 سالہ لڑکی نے پنکھے سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر میں 11 سالہ بچی نے اپنے کمرے میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی۔ بچی کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی موت کی تصدیق کردی گئی ہے۔
اسکول کی طالبہ کے کمرے سے خودکشی نوٹ نہیں ملا تاہم موبائل پر پب جی گیم چل رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی اپنے کمرے میں آن لائن گیم پب جی کھیل رہی تھی تاہم کچھ دیر بعد کمرے سے کوئی آواز نہ آنے پر والد کمرے میں داخل ہوئے تو بیٹی کو مردہ حالت میں پایا۔
مصر میں وزارت اطلاعات و نشریات نے بچی کی خودکشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پب جی گیم پر پابندی کا عندیہ ہے اور اس حوالے سے پارلیمنٹ میں بل بھی لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ طبی ماہرین بھی بچوں کی آن لائن گیمز میں جنون کی حد تک لگاؤ کو خطرناک قرار دیتے ہیں جب کہ عالمی ادارہ صحت نے ویڈیو گیمز کی لت کو باقاعدہ طور پر ذہنی بیماریوں کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر میں 11 سالہ بچی نے اپنے کمرے میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی۔ بچی کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی موت کی تصدیق کردی گئی ہے۔
اسکول کی طالبہ کے کمرے سے خودکشی نوٹ نہیں ملا تاہم موبائل پر پب جی گیم چل رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی اپنے کمرے میں آن لائن گیم پب جی کھیل رہی تھی تاہم کچھ دیر بعد کمرے سے کوئی آواز نہ آنے پر والد کمرے میں داخل ہوئے تو بیٹی کو مردہ حالت میں پایا۔
مصر میں وزارت اطلاعات و نشریات نے بچی کی خودکشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پب جی گیم پر پابندی کا عندیہ ہے اور اس حوالے سے پارلیمنٹ میں بل بھی لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ طبی ماہرین بھی بچوں کی آن لائن گیمز میں جنون کی حد تک لگاؤ کو خطرناک قرار دیتے ہیں جب کہ عالمی ادارہ صحت نے ویڈیو گیمز کی لت کو باقاعدہ طور پر ذہنی بیماریوں کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔