بنگلادیش کے روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں خوفناک آتشزدگی 14 جاں بحق
بنگلادیش میں 7 لاکھ سے زائد روہنگیا پناہ گزین موجود ہیں
بنگلادیش میں روہنگیا کیمپ میں خوفناک آتشزدگی کی جہ سے کئی خیمے جل کر خاکستر ہوگئے جس کے باعث 14 افراد جاں بحق اور 400 سے زائد لاپتہ ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں روہنگیا پناہ گزین کیمپوں میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی جس کے نتیجے میں درجنوں رہائشی خیمے جل گئے اور مہاجرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنا پڑا۔ حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی میں 14 افراد جاں بحق اور 400 سے زائد لاپتہ ہوگئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان برائے پناہ گزین کیمپ نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومتی مشینری مکمل تعاون کررہی ہے اور مشترکہ امدادی کام جاری ہے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
کیمپوں میں میڈیکل اور خوراک کی کمی کا سامنا کرنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کو نئی مشکل کا سامنا ہے۔ پہلے ہی اس علاقے کے کیمپوں میں رہائش کی جگہ نہایت کم ہے اور ایک ایک کیمپ میں چار چار خاندانوں کو رہنا پڑتا ہے۔
حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاپتہ مہاجرین کی تلاش کا کام جاری ہے، مالی نقصان بہت زیادہ ہوا ہے۔ مہاجرین کی دوبارہ آبادکای حکومت کی پہلی ترجیح ہے جس کے لیے عالمی برادری کو بھی اپنا حصہ ڈالنا چاہیئے۔
واضح رہے کہ میانمار میں فوج اور بدھ مت کے انتہا پسند پیروکاروں نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی تھی جس کے باعث 7 لاکھ سے زائد افراد بنگلادیش نقل میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں روہنگیا پناہ گزین کیمپوں میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی جس کے نتیجے میں درجنوں رہائشی خیمے جل گئے اور مہاجرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنا پڑا۔ حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی میں 14 افراد جاں بحق اور 400 سے زائد لاپتہ ہوگئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان برائے پناہ گزین کیمپ نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومتی مشینری مکمل تعاون کررہی ہے اور مشترکہ امدادی کام جاری ہے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
کیمپوں میں میڈیکل اور خوراک کی کمی کا سامنا کرنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کو نئی مشکل کا سامنا ہے۔ پہلے ہی اس علاقے کے کیمپوں میں رہائش کی جگہ نہایت کم ہے اور ایک ایک کیمپ میں چار چار خاندانوں کو رہنا پڑتا ہے۔
حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاپتہ مہاجرین کی تلاش کا کام جاری ہے، مالی نقصان بہت زیادہ ہوا ہے۔ مہاجرین کی دوبارہ آبادکای حکومت کی پہلی ترجیح ہے جس کے لیے عالمی برادری کو بھی اپنا حصہ ڈالنا چاہیئے۔
واضح رہے کہ میانمار میں فوج اور بدھ مت کے انتہا پسند پیروکاروں نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی تھی جس کے باعث 7 لاکھ سے زائد افراد بنگلادیش نقل میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔