لاہور چڑیا گھر میں 50 سال تنہا رہنے والا معمر ترین پرندہ چل بسا
چڑیا گھر کے ریکارڈ کے مطابق یہ دوڑنے والا پرندہ 22 اکتوبر 1971 کو انگلینڈ سے یہاں لایا گیا تھا
لاہورچڑیا گھر کا سب سے پرانا اور اپنے پنچرے میں تنہا رہنے والا 58 سالہ پرندہ کساوری چل بسا۔
لاہورچڑیاگھرکی ڈپٹی ڈائریکٹرکرن سلیم نے بتایا کہ گزشتہ ماہ کساوری کی طبیعت خراب ہوئی تھی اوراس نے چلنا، پھرنا اور کھاناپینا چھوڑدیا تھا تاہم لاہور چڑیاگھرکے ویٹرنری ڈاکٹروں نے اس کومختلف سیپلیمنٹ دیے جس کے بعد وہ تندرست ہوگیا تھا تاہم جمعرات کی صبح اس کی طبیعت اچانک خراب ہوئی اسے سانس لینے میں دشواری آرہی تھی۔ اسے فوری طبی امداد دی گئی تاہم وہ جاں برنہ ہوسکا۔
لاہور چڑیا گھر کا یہ خاص مہمان ''کساوری'' شترمرغ کی فیملی سے تعلق رکھتا تھا۔ سر پر چھوٹا سا تاج، چلنے کا خاص انداز مگر انتہائی خطرناک پرندہ تصور ہوتا ہے یہ ایک ہی وار میں اپنے پاؤں کے خنجر نما ناخن سے مقابل کا سینہ چاک کردیتا ہے۔ سیاہ جسامت اور خوبصورت رنگوں سے مزین چہرے والا یہ پرندہ کساوری عام طور پر نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور نیوگنی میں پایا جاتا ہے اور پورے پاکستان میں یہ پرندہ صرف لاہور چڑیا گھر میں موجود تھا۔
یہ بھی پڑھیے: کساوری: لاہور چڑیا گھر کا 56 سالہ کنوارہ پرندہ
کساوری کو شاہی پرندہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ہجوم سے الگ تھلگ رہنا پسند کرتا ہے۔ دنیا بھر کے چڑیا گھروں میں کساوری کو اکیلا ہی رکھا جاتا ہے۔ لاہور چڑیا گھر میں بھی صرف نر کساوری تھا۔ انتظامیہ کی کوشش کے باوجود اس کےلیے مادہ حاصل نہیں کی جاسکی۔ کساوری کی اوسط عمر چالیس سال تک ہوتی ہے، تاہم لاہور چڑیا گھر میں موجود اس منفرد اور نایاب پرندے نے زندگی کی 56 بہاریں دیکھیں۔
لاہور چڑیا گھر کے ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر رضوان خان کے مطابق کساوری لاہور چڑیا گھر کا سب سے پرانا اورٖ ضعیف العمر مکین تھا۔ چڑیا گھر کے ریکارڈ کے مطابق یہ دوڑنے والا پرندہ 22 اکتوبر 1971 کو انگلینڈ سے یہاں لایا گیا تھا اور اس وقت اس کی عمر تقریباً 5،6 برس ہوگی۔ یہ چڑیا گھر کے جانوروں اور پرندوں میں سب سے زیادہ عمر والا پرندہ تھا۔
لاہورچڑیاگھرکی ڈپٹی ڈائریکٹرکرن سلیم نے بتایا کہ گزشتہ ماہ کساوری کی طبیعت خراب ہوئی تھی اوراس نے چلنا، پھرنا اور کھاناپینا چھوڑدیا تھا تاہم لاہور چڑیاگھرکے ویٹرنری ڈاکٹروں نے اس کومختلف سیپلیمنٹ دیے جس کے بعد وہ تندرست ہوگیا تھا تاہم جمعرات کی صبح اس کی طبیعت اچانک خراب ہوئی اسے سانس لینے میں دشواری آرہی تھی۔ اسے فوری طبی امداد دی گئی تاہم وہ جاں برنہ ہوسکا۔
لاہور چڑیا گھر کا یہ خاص مہمان ''کساوری'' شترمرغ کی فیملی سے تعلق رکھتا تھا۔ سر پر چھوٹا سا تاج، چلنے کا خاص انداز مگر انتہائی خطرناک پرندہ تصور ہوتا ہے یہ ایک ہی وار میں اپنے پاؤں کے خنجر نما ناخن سے مقابل کا سینہ چاک کردیتا ہے۔ سیاہ جسامت اور خوبصورت رنگوں سے مزین چہرے والا یہ پرندہ کساوری عام طور پر نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور نیوگنی میں پایا جاتا ہے اور پورے پاکستان میں یہ پرندہ صرف لاہور چڑیا گھر میں موجود تھا۔
یہ بھی پڑھیے: کساوری: لاہور چڑیا گھر کا 56 سالہ کنوارہ پرندہ
کساوری کو شاہی پرندہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ہجوم سے الگ تھلگ رہنا پسند کرتا ہے۔ دنیا بھر کے چڑیا گھروں میں کساوری کو اکیلا ہی رکھا جاتا ہے۔ لاہور چڑیا گھر میں بھی صرف نر کساوری تھا۔ انتظامیہ کی کوشش کے باوجود اس کےلیے مادہ حاصل نہیں کی جاسکی۔ کساوری کی اوسط عمر چالیس سال تک ہوتی ہے، تاہم لاہور چڑیا گھر میں موجود اس منفرد اور نایاب پرندے نے زندگی کی 56 بہاریں دیکھیں۔
لاہور چڑیا گھر کے ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر رضوان خان کے مطابق کساوری لاہور چڑیا گھر کا سب سے پرانا اورٖ ضعیف العمر مکین تھا۔ چڑیا گھر کے ریکارڈ کے مطابق یہ دوڑنے والا پرندہ 22 اکتوبر 1971 کو انگلینڈ سے یہاں لایا گیا تھا اور اس وقت اس کی عمر تقریباً 5،6 برس ہوگی۔ یہ چڑیا گھر کے جانوروں اور پرندوں میں سب سے زیادہ عمر والا پرندہ تھا۔