ہمیں بھتہ مافیا کے خلاف کارروائی میں مشکلات کا سامنا ہے کراچی پولیس چیف کا اعتراف

وقت آگیا ہے کہ ہم عوام کو سچ سچ بتائیں کہ شہر میں پلاٹوں کی چائنہ کٹنگ میں کون ملوث ہیں، ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات

اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں غیر رجسٹرڈ موبائل سمیں استعمال ہورہی ہیں، کراچی پولیس چیف فوٹو: فائل

کراچی پولیس چف شاہد حیات کا کہنا ہے کہ پولیس جرائم کے خاتمے کے لئے کام کررہی ہے لیکن ہمیں بھتہ مافیا کے خلاف کارروائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔


کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات خان کا کہنا تھا کہ پولیس کی کارروائیوں کے باعث شہر میں جرائم کی شرح کم ہوئی ہے، 5 دسمبر سے 31 دسمبر تک مختلف علاقوں میں ہونے والے پولیس مقابلے کے دوران 41 ملزمان ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن حالات کی بہتری کے لئے قربانیاں دینا پڑتی ہیں اور جب سے کراچی پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی ہے شہر کے حالات کی بہتری کے لئے ہی کام کررہا ہوں اور اس دوران میرے 171 جوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔

شاید حیات کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم عوام کو سب کچھ سچ سچ بتائیں کہ شہر میں پلاٹوں کی چائنہ کٹنگ میں کون ملوث ہیں،ہمیں بتانا ہوگا لوگ جعلی کاغذات کیسے بنوالیتے ہیں، شہر میں ان کی تعیناتی سے اب تک 600 بے گناہ شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، وہ مانتے ہیں شہر میں بھتہ خوری کے مسائل ہیں، یہاں کوئی خوشی سے تو کوئی مجبوری میں بھتا دیتا ہے، اس سلسلے میں پولیس کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور کئی اہم معاملات پر کارروائی نہیں ہوپائی تاہم ہم کارروائی کررہے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں غیر رجسٹرڈ موبائل سمیں استعمال ہورہی ہیں تاہم اب نئی جاری کی جانےوالی سمز کی تصدیق نادرا سے ہوا کرے گی۔
Load Next Story