ریشم اورعلی ظفر کو پرائیڈ آف پرفارمنس کا مستحق نہیں سمجھتی سکینہ سموں
افسوس ہے کہ حکومت نے علی ظفر اور ریشم جیسے لوگوں کو اتنے بڑے اعزاز سے نوازا، سکینہ سموں
پرائیڈ آف پرفارمنس کا اعزاز حاصل کرنے والی پاکستان کی سینئر اداکارہ سکینہ سموں نے اداکارہ ریشم اور گلوکار علی ظفر کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ دئیے جانے پر افسوس کا اظہارکیا ہے۔
23 مارچ 2021 یوم پاکستان کے موقع پر صدر مملکت عارف علوی نے شوبز، تعلیم، سماجی خدمات اور طب سمیت متعدد شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دینے والی متعدد شخصیات کو سول ایوارڈز سے نوازا۔ شوبز انڈسٹری میں ہمایوں سعید، اداکارہ ریشم، سکینہ سموں اور گلوکار علی ظفر کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ جب کہ اداکارہ بشریٰ انصاری اور زیبا شہناز نے ستارہ امتیاز کا اعزاز وصول کیا۔ عابدہ پروین کو نشان امتیاز دیا گیا۔
اداکارہ سکینہ سموں نے ایکسپریس ٹریبیون کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز کی طرف سفر آسان نہیں تھا۔مجھے اس مقام تک پہنچنے میں 40 سال لگے۔ میں سمجھتی ہوں کہ اگر خواتین نے اپنے ملک کی خدمت کی ہے تو حکومت کو انہیں سراہنے سے کوئی چیز نہیں روک سکتی۔
سکینہ سموں نے مزید کہا انہیں لگتا ہے کہ انڈسٹری میں مزید ستارے موجود ہیں جو ریاستی سطح پر سراہے جانے کے زیادہ مستحق ہیں۔ میرا ذاتی طور پر خیال ہے کہ صدراتی تمغہ برائے حسن کارکردگی (پرائیڈ آف پرفارمنس) کا انتخاب زیادہ سادہ اورآسان ہوتاجارہا ہے اور اس کے نتیجے میں متعدد ایسی شخصیات جنہوں نے اپنے پورے کیریئر کو وقف کردیا ہے اکثر ان پر کسی کا دھیان نہیں جاتا۔
سکینہ سموں نے کہا افسوس کی بات ہے حکومت نے علی ظفر اور ریشم جیسے لوگوں کو اتنے بڑے اعزاز سے نوازا جو میری رائے میں واقعی اس ایوارڈ کے مستحق نہیں ہیں۔ تاہم سکینہ سموں بشریٰ انصاری کو ایوارڈ دئیے جانے پر خوش ہیں۔ لیکن ان کا خیال ہے اب وقت آگیا ہے کہ تجربہ کار اداکارہ عظمیٰ گیلانی کی اینٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے لیے خدمات کو بھی پہچانا جائے۔
23 مارچ 2021 یوم پاکستان کے موقع پر صدر مملکت عارف علوی نے شوبز، تعلیم، سماجی خدمات اور طب سمیت متعدد شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دینے والی متعدد شخصیات کو سول ایوارڈز سے نوازا۔ شوبز انڈسٹری میں ہمایوں سعید، اداکارہ ریشم، سکینہ سموں اور گلوکار علی ظفر کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ جب کہ اداکارہ بشریٰ انصاری اور زیبا شہناز نے ستارہ امتیاز کا اعزاز وصول کیا۔ عابدہ پروین کو نشان امتیاز دیا گیا۔
اداکارہ سکینہ سموں نے ایکسپریس ٹریبیون کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز کی طرف سفر آسان نہیں تھا۔مجھے اس مقام تک پہنچنے میں 40 سال لگے۔ میں سمجھتی ہوں کہ اگر خواتین نے اپنے ملک کی خدمت کی ہے تو حکومت کو انہیں سراہنے سے کوئی چیز نہیں روک سکتی۔
سکینہ سموں نے مزید کہا انہیں لگتا ہے کہ انڈسٹری میں مزید ستارے موجود ہیں جو ریاستی سطح پر سراہے جانے کے زیادہ مستحق ہیں۔ میرا ذاتی طور پر خیال ہے کہ صدراتی تمغہ برائے حسن کارکردگی (پرائیڈ آف پرفارمنس) کا انتخاب زیادہ سادہ اورآسان ہوتاجارہا ہے اور اس کے نتیجے میں متعدد ایسی شخصیات جنہوں نے اپنے پورے کیریئر کو وقف کردیا ہے اکثر ان پر کسی کا دھیان نہیں جاتا۔
سکینہ سموں نے کہا افسوس کی بات ہے حکومت نے علی ظفر اور ریشم جیسے لوگوں کو اتنے بڑے اعزاز سے نوازا جو میری رائے میں واقعی اس ایوارڈ کے مستحق نہیں ہیں۔ تاہم سکینہ سموں بشریٰ انصاری کو ایوارڈ دئیے جانے پر خوش ہیں۔ لیکن ان کا خیال ہے اب وقت آگیا ہے کہ تجربہ کار اداکارہ عظمیٰ گیلانی کی اینٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے لیے خدمات کو بھی پہچانا جائے۔