امپورٹڈ فلموں کے مخالف سینما کی ترقی نہیں دیکھ سکتے قیصرثنا

شرپسند عناصر نہیں چاہتے کہ مسائل اور مشکلات میں گھرے عوام کو سستی تفریح ملے،چیئرمین پاکستان سینما منیجمنٹ ایسوسی ایشن

پاکستان سینما مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین قیصر ثنا اللہ خان پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

VANCOUVER:
امپورٹڈفلموں کی مخالفت کرنیوالے فلم کی طرح سینما انڈسٹری کوترقی کرتے دیکھنا نہیں چاہتے، امپورٹڈفلموں نے سینما انڈسٹری کے مردہ جسم میں جان ڈالی۔

صدر مملکت سے اپیل ہے کہ وہ امپورٹر فلموںکے حوالے سے واضح پالیسی بنائی جائے ان خیالات کا اظہار پاکستان سینما منیجمنٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین قیصر ثنا اللہ خان نے میٹروپول سینما میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اس موقع پروقار،عبدالحمیدبٹ، راحیل شاہ ،ابرار سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ قیصر ثنا اللہ خان نے کہا کہ دو ماہ سے چند شرپسند عناصر نہیں چاہتے کہ مہنگائی سمیت دیگر مسائل اور مشکلات میں گھری عوام کو سستی تفریح ملے ۔




انھوں نے کہا کہ یہ وہ فیوز بلب ہیں جنہوں نے اپنی نااہلی اور نالائقی کی وجہ فلم انڈسٹری کو بیڑہ غرق کیا ۔ جس کی وجہ سے اسٹوڈیو کے ساتھ سینما انڈسٹری بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی تھی۔ امپورٹ پالیسی کے تحت آنیوالی فلموں نے سینما انڈسٹری کو نئی زندگی دی اور اب ملک بھر میں ملٹی پلیکس سینما بن رہے ہیں جس کا فائدہ لوکل فلموں کو بھی ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ یہ فیوز بلب فلم کی طرح سینما انڈسٹری سے منسلک ہزاروں کارکنوں کا معاشی قتل کرنے کے درپے ہیں اس لیے ہم انھیں وارننگ دیتے ہیں کہ وہ امپورٹر فلموں کے خلاف اپنی اوچھی حرکتوں سے باز آجائیں، ورنہ پھر انھیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم پاکستانی فلموں کے خلاف نہیں ہیں مگر جب وہ پچاس سے ساٹھ فلمیں سالانہ بنانا شروع ہوجائیں تو پھر ہم سے بات کریں۔
Load Next Story