حکومت اور پیپلز پارٹی میں کوئی ڈیل نہیں ہوئیوفاقی وزیر ہوا بازی
پی ڈی ایم والے ایک دوسرے سے مخلص نہیں، سنجرانی اور پی پی کے رابطے کا الزام بدگمانی پیدا کرنے کیلیے ہے, غلام سرور
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی میں کوئی ڈیل نہیں ہوئی، سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے اپوزیشن لیڈر آنے کے باوجود سب بلا امتیاز احتساب جاری رہے گا۔
راولپنڈی پی ٹی آئی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو جماعت اسلامی، اے این پی، اور چار آزاد افراد نے ووٹ دئیے اس میں پی ٹی آئی کا کوئی عمل دخل نہیں، صادق سنجرانی کا پیپلز پارٹی سے بیک ڈور رابطے کا الزام بدگمانی پیدا کرنے کے لیے لیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو پتا چل گیا کہ پی ڈی ایم والے ایک دوسرے سے مخلص نہیں، ن لیگ میں بھی اندرونی اختلافات بھی شدت اختیار کر چکے ہیں، بھٹو پھانسی کے پھندے پر چلا گیا لیکن عدالتوں پر دباؤ نہیں ڈالا، عدالتوں اور احتساب کے اداروں پر چڑھائی کرنا سیاسی دہشت گردی ہے، ان لوگوں نے عدالتوں سے ٹکراؤ کیا اب پھر دہرانے جارہے ہیں۔
غلام سرور نے کہا کہ 90ء میں سرکاری بسوں میں (ن) لیگ کے غنڈے لائے گئے اور سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا، ن لیگ سیاسی دہشت گرد گروپ ہے، اس سوچ کی مذمت کرتے ہیں، تحریک انصاف کا ون پوائنٹ ایجنڈا تھا کہ سینیٹ کا الیکشن اوپن ہونا چاہیے، سینٹ کی گندی سیاست سے سیاست دان گندے ہوئے، لوگوں کے ضمیر کو خریدا گیا، آج بھی اپوزیشن جماعتیں آئیں، الیکشن، جوڈیشنل اور اکنامک ریفارمز پر بیٹھیں حکومت ان کی بات سنے گی۔
راولپنڈی پی ٹی آئی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو جماعت اسلامی، اے این پی، اور چار آزاد افراد نے ووٹ دئیے اس میں پی ٹی آئی کا کوئی عمل دخل نہیں، صادق سنجرانی کا پیپلز پارٹی سے بیک ڈور رابطے کا الزام بدگمانی پیدا کرنے کے لیے لیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو پتا چل گیا کہ پی ڈی ایم والے ایک دوسرے سے مخلص نہیں، ن لیگ میں بھی اندرونی اختلافات بھی شدت اختیار کر چکے ہیں، بھٹو پھانسی کے پھندے پر چلا گیا لیکن عدالتوں پر دباؤ نہیں ڈالا، عدالتوں اور احتساب کے اداروں پر چڑھائی کرنا سیاسی دہشت گردی ہے، ان لوگوں نے عدالتوں سے ٹکراؤ کیا اب پھر دہرانے جارہے ہیں۔
غلام سرور نے کہا کہ 90ء میں سرکاری بسوں میں (ن) لیگ کے غنڈے لائے گئے اور سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا، ن لیگ سیاسی دہشت گرد گروپ ہے، اس سوچ کی مذمت کرتے ہیں، تحریک انصاف کا ون پوائنٹ ایجنڈا تھا کہ سینیٹ کا الیکشن اوپن ہونا چاہیے، سینٹ کی گندی سیاست سے سیاست دان گندے ہوئے، لوگوں کے ضمیر کو خریدا گیا، آج بھی اپوزیشن جماعتیں آئیں، الیکشن، جوڈیشنل اور اکنامک ریفارمز پر بیٹھیں حکومت ان کی بات سنے گی۔