پاکستان میں فٹبال کا کھیل ٹھوکریں کھانے لگا
اشفاق گروپ نے ہارون ملک کو نکال کر فٹبال ہاؤس قبضے میں لے لیا
KABUL:
پاکستان میں فٹبال کا کھیل ایک بار پھر ٹھوکریں کھانے لگا جب کہ 2گروپس میں چقپلش نے اس کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا۔
فٹبال کا شمار دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں ہوتا ہے مگر گذشتہ چند برسوں سے پاکستان میں یہ تنازعات کی حد تک محدود رہ گیا ہے،گزشتہ روز لاہور میں موجود فٹبال ہاؤس سے فیفا کی نارملائزیشن کمیٹی کوباہر نکال کر 19ماہ پہلے اسے خالی کرنے والے اشفاق گروپ نے دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سابق عہدیداروں کی آمد پرفیفا نارملائزیشن کمیٹی کے سربراہ ہارون ملک مبینہ طور پر شیشے توڑ کر فیفا ہاؤس سے چلے گئے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سابق صدر انجینئر اشفاق نے میڈیا سے گفتگو میں موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد میں کانگریس کی میٹنگ میں قرارداد پاس ہونے کے بعد ہم نے چارج سنبھالا ہے،فیفا نارملائزیشن کمیٹی ٹاسک پورا کرنے میں ناکام رہی، جوکمیٹی 19ماہ میں فیڈریشن کے انتخابات نہ کرا سکے اسے مزید پاکستان میں فٹبال کا معیار گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے، اب ہم خود معاملات کو بہتر کرنے آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کمیٹی ممبران لاکھوں روپے تنخواہ لینے کے باوجود کچھ نہیں کررہے تھے، طویل عرصے سے فٹبال کی بہتری کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا، ہم نے ان کے خلاف پولیس سے رجوع کیا ہے، فیفا کو خط لکھ کر صورتحال سے آگاہ کریں گے۔
دوسری جانب چیئرمین فیفا نارملائزیشن کمیٹی ہارون ملک نے کہاکہ فٹبال ہاؤس پر زبردستی قبضہ کیا گیا،فیفا کے علم میں تمام معاملہ آچکا، مجھ سے زبردستی چارج لیا گیا، میں بمشکل وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوا۔
پاکستان میں فٹبال کا کھیل ایک بار پھر ٹھوکریں کھانے لگا جب کہ 2گروپس میں چقپلش نے اس کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا۔
فٹبال کا شمار دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں ہوتا ہے مگر گذشتہ چند برسوں سے پاکستان میں یہ تنازعات کی حد تک محدود رہ گیا ہے،گزشتہ روز لاہور میں موجود فٹبال ہاؤس سے فیفا کی نارملائزیشن کمیٹی کوباہر نکال کر 19ماہ پہلے اسے خالی کرنے والے اشفاق گروپ نے دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سابق عہدیداروں کی آمد پرفیفا نارملائزیشن کمیٹی کے سربراہ ہارون ملک مبینہ طور پر شیشے توڑ کر فیفا ہاؤس سے چلے گئے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سابق صدر انجینئر اشفاق نے میڈیا سے گفتگو میں موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد میں کانگریس کی میٹنگ میں قرارداد پاس ہونے کے بعد ہم نے چارج سنبھالا ہے،فیفا نارملائزیشن کمیٹی ٹاسک پورا کرنے میں ناکام رہی، جوکمیٹی 19ماہ میں فیڈریشن کے انتخابات نہ کرا سکے اسے مزید پاکستان میں فٹبال کا معیار گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے، اب ہم خود معاملات کو بہتر کرنے آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کمیٹی ممبران لاکھوں روپے تنخواہ لینے کے باوجود کچھ نہیں کررہے تھے، طویل عرصے سے فٹبال کی بہتری کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا، ہم نے ان کے خلاف پولیس سے رجوع کیا ہے، فیفا کو خط لکھ کر صورتحال سے آگاہ کریں گے۔
دوسری جانب چیئرمین فیفا نارملائزیشن کمیٹی ہارون ملک نے کہاکہ فٹبال ہاؤس پر زبردستی قبضہ کیا گیا،فیفا کے علم میں تمام معاملہ آچکا، مجھ سے زبردستی چارج لیا گیا، میں بمشکل وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوا۔