پاک بھارت کشیدگی کی برف پگھلنے پر تجارت بحالی کی امید

2019ء میں بھارت نے پاکستانی برآمد پر 200 فیصد تک ڈیوٹی عائدکردی تھی

ڈیڑھ سال سے مال واہگہ سرحد پر پڑا ہے، ادائیگیاں نہ ہوسکیں،ایکسپورٹر کریم خان

پاک بھارت وزرائے اعظم اورعسکری حکام میں رابطوں کے بعد دونوں ملکوں کے مابین تجارت کرنیوالے تاجروں کو امید ہونے لگی ہے کہ واہگہ بارڈرکوبھی تجارت کیلیے کھول دیا جائیگا۔


یوم پاکستان پربھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کو بھیجے گئے خیرسگالی خط اوراس سے قبل دونوں ممالک کے ڈی جی ملٹری آپریشنزکے مابین رابطوں سے تناؤ میں کمی آئی ہے، پاک بھارت کشیدگی کی برف پگھلنے کے بعد دونوں ممالک کے تاجروں کوامید ہے کہ اب تجارت کا پہیہ بھی چل پڑے گا، 2019ء میں بھارت نے پاکستانی برآمد پر 200 فیصد تک ڈیوٹی عائدکردی تھی، 2020 ء میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد دونوں ممالک کے مابین تجارت بند ہوگئی تھی، گزشتہ سال 15 جولائی کو واہگہ بارڈر کے راستے افغانستان اور بھارت کوٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دی گئی تھی۔

تاہم پاکستان اوربھارت کے مابین تجارت بند رہی جس کی بڑی وجہ دونوں ممالک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی تھی۔ اس دوران پاکستان بھارت سے جان بچانے والی ادویات درآمد کرتارہا ہے، واہگہ بارڈرکے راستے جسپم بھارت برآمد کرنے والے کریم خان نے بتایا کہ ان کا لاکھوں روپے مالیت کا مال واہگہ سرحد پر پڑا ہے ، ٹرک ڈرائیورزکو بھی ڈیڑھ سال سے ادائیگیاں نہیں ہوسکی ہیں، سرحدکی دونوں جانب پانچ ہزارکے قریب مزدورکام کرتے تھے، کئی چھوٹے ہوٹل اورڈھابے بھی تھے جوگزشتہ دوسال سے بند پڑے ہیں۔
Load Next Story