راولپنڈی کے اردو بازار میں لگی آگ مزید پھیل گئی درجنوں دکانیں خاکستر
آگ نے بازار میں قائم گوداموں، قریبی گھروں کے علاوہ متعدد گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے
راولپنڈی کے تاریخی اردو بازار میں ہولناک آتشزدگی، 23 دکانیں جل کر راکھ بن گئیں۔
2 عمارتیں منہدم، متعدد عمارتوں کو خطرناک قرار دے دیا گیا، 20 سے زائد موٹرسائیکلیں جل گئیں،گنجان آباد بازار، تنگ گلیاں، تیز ہوا اور تجاوزات کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو آگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا، آگ دیکھ کرتاجراذانیں دیتے رہے، وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے کمیٹی بنا دی، آگ بجھانے کے عمل میں پاک فوج سمیت7اداروں نے حصہ لیا، یہ عمل رات گے تک جاری رہا۔
عینی شاہد ین کا کہنا تھاکہ اردو بازار میں اسٹیشنری اور ڈیکوریشن کے سامان کی دکان کے باہر بجلی کی تاروں میں شارٹ سرکٹ ہوا جس سے ایک بینر کو آگ لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے بازار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، ترجمان 1122کا کہنا تھاکہ دوپہر 12بج کر 58منٹ پر آگ کی کال موصول ہوئی جس پر امدادی ٹیموں کو فوری طور پر موقع بھیجا گیا، 60سالہ یونس فیروزجل کر زخمی ہوا جسے ہولی فیملی ہسپتال منتقل کردیا گیا ، ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹارئرڈ انوار الحق نے آگ بجھانے کے عمل کی نگرانی کی ،وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر نے وزیر داخلہ کو آگ لگنے کے سبب اور امدادی کاروائیوں کے متعلق رپورٹ دی، جس پر شیخ رشید نے تمام کوششوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری وسائل استعمال کرکے آگ پر قابو پایا جائے، میڈیا نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھاکہ متاثرہ تاجروں کی حکومت مدد کریگی، پہلی ترجیح آگ پر قابو پانا ہے، ایم ڈی واسا راجہ شوکت نے میڈیا سے گفتگو میںبتایا کہ آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے واسا میں ایمرجنسی نافذ کردی۔
ڈپٹی کمشنر انوارالحق کاکہنا تھاکہ شہر کے تمام وسائل استعمال کیے جارہے ہیں پاک فوج سمیت تمام ادارے آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہیں، بازار کی گلیاں تنگ ہونے اور غیر منظم تعمیرات ہونے کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے، تاجر رہنماء طاہر تاج بھٹی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آگ سے فی الحال کسی بھی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی لیکن تاجروں کا مالی طو رپر کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرہ تاجروں کی بحالی کے لیے ان کی مدد کی جائے، پنجاب حکومت کی ہدایت پر نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی سربراہی میں کمیٹی بنادی گی ہے، وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے آتشزدگی کے اس واقعہ پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے آگ سے متاثرہ شہریوں اور تاجروں سے دلی ہمدردی ہے، متاثرین کی مشکلات کے ازالہ کیلئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ، انہوں نے راولپنڈی انتظامیہ سے اس واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔
2 عمارتیں منہدم، متعدد عمارتوں کو خطرناک قرار دے دیا گیا، 20 سے زائد موٹرسائیکلیں جل گئیں،گنجان آباد بازار، تنگ گلیاں، تیز ہوا اور تجاوزات کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو آگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا، آگ دیکھ کرتاجراذانیں دیتے رہے، وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے کمیٹی بنا دی، آگ بجھانے کے عمل میں پاک فوج سمیت7اداروں نے حصہ لیا، یہ عمل رات گے تک جاری رہا۔
عینی شاہد ین کا کہنا تھاکہ اردو بازار میں اسٹیشنری اور ڈیکوریشن کے سامان کی دکان کے باہر بجلی کی تاروں میں شارٹ سرکٹ ہوا جس سے ایک بینر کو آگ لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے بازار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، ترجمان 1122کا کہنا تھاکہ دوپہر 12بج کر 58منٹ پر آگ کی کال موصول ہوئی جس پر امدادی ٹیموں کو فوری طور پر موقع بھیجا گیا، 60سالہ یونس فیروزجل کر زخمی ہوا جسے ہولی فیملی ہسپتال منتقل کردیا گیا ، ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹارئرڈ انوار الحق نے آگ بجھانے کے عمل کی نگرانی کی ،وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر نے وزیر داخلہ کو آگ لگنے کے سبب اور امدادی کاروائیوں کے متعلق رپورٹ دی، جس پر شیخ رشید نے تمام کوششوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری وسائل استعمال کرکے آگ پر قابو پایا جائے، میڈیا نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھاکہ متاثرہ تاجروں کی حکومت مدد کریگی، پہلی ترجیح آگ پر قابو پانا ہے، ایم ڈی واسا راجہ شوکت نے میڈیا سے گفتگو میںبتایا کہ آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے واسا میں ایمرجنسی نافذ کردی۔
ڈپٹی کمشنر انوارالحق کاکہنا تھاکہ شہر کے تمام وسائل استعمال کیے جارہے ہیں پاک فوج سمیت تمام ادارے آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہیں، بازار کی گلیاں تنگ ہونے اور غیر منظم تعمیرات ہونے کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے، تاجر رہنماء طاہر تاج بھٹی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آگ سے فی الحال کسی بھی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی لیکن تاجروں کا مالی طو رپر کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرہ تاجروں کی بحالی کے لیے ان کی مدد کی جائے، پنجاب حکومت کی ہدایت پر نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی سربراہی میں کمیٹی بنادی گی ہے، وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے آتشزدگی کے اس واقعہ پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے آگ سے متاثرہ شہریوں اور تاجروں سے دلی ہمدردی ہے، متاثرین کی مشکلات کے ازالہ کیلئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ، انہوں نے راولپنڈی انتظامیہ سے اس واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔