وزارت ریلوے کا ڈیم فنڈ کی رقم جمع نہ کروانے کا اعتراف
ستمبر 2018 سے دسمبر 2020 تک مسافروں سے ڈیم کے نام پر 16 کروڑ 34 لاکھ روپے اکٹھے کیے گئے، رپورٹ
وزارت ریلوے نے اعتراف کیا ہے کہ ڈیم فنڈ کے نام پر مسافروں کے کرایہ سے کٹوتی کے بعد رقم جمع نہیں کروائی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر ریلوے کی جانب سے ریلوے اراضی پر قبضوں، خسارے اور ڈیم فنڈ کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی۔
وزیر ریلوے نے تحریری جواب میں بتایا کہ ریلوے کی 4 ہزار 741 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے، جس میں سے 274 ایکڑ اراضی دفاعی اداروں کے قبضے میں ہے، 324 ایکڑ اراضی پر کمرشل تجاوزات اور 2 ہزار 310 ایکڑ اراضی پر رہائشی تجاوزات قائم ہیں، جب کہ سرکاری اداروں کے قبضے میں 557 ایکڑ اراضی ہے۔
وزیرریلوے نے اعتراف کیا کہ ریلوے کی جانب سے ڈیم فنڈ کے نام پر مسافروں کے کرایہ سے کٹوتی کے بعد رقم وزیراعظم ڈیم فنڈ میں جمع نہیں کرائی گئی، ستمبر 2018 سے دسمبر 2020 تک مسافروں سے ڈیم کیلئے 16 کروڑ 34 لاکھ روپے اکٹھے کیے گئے، جب کہ وزیر اعظم کے ڈیم فنڈ میں صرف ایک کروڑ 76 لاکھ روپے جمع کروائے گئے۔
تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران ریلوے کے خسارے میں ریکارڈ اضافہ ہوا، 2018-19 کے دوران ریلوے کا خسارہ 32 ارب 76 کروڑ روپے تھا، لیکن 2019-20 کے دوران ریلوے خسارہ 53فیصد بڑھا اور اس دوران ریلوے کا خسارہ 50 ارب 15 کروڑ روپے رہا۔ 2019-20 میں ریلوے کی آمدن 47 ارب 58 کروڑ جب کہ اخراجات 97 ارب 74 کروڑ روپے تھے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر ریلوے کی جانب سے ریلوے اراضی پر قبضوں، خسارے اور ڈیم فنڈ کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی۔
وزیر ریلوے نے تحریری جواب میں بتایا کہ ریلوے کی 4 ہزار 741 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے، جس میں سے 274 ایکڑ اراضی دفاعی اداروں کے قبضے میں ہے، 324 ایکڑ اراضی پر کمرشل تجاوزات اور 2 ہزار 310 ایکڑ اراضی پر رہائشی تجاوزات قائم ہیں، جب کہ سرکاری اداروں کے قبضے میں 557 ایکڑ اراضی ہے۔
وزیرریلوے نے اعتراف کیا کہ ریلوے کی جانب سے ڈیم فنڈ کے نام پر مسافروں کے کرایہ سے کٹوتی کے بعد رقم وزیراعظم ڈیم فنڈ میں جمع نہیں کرائی گئی، ستمبر 2018 سے دسمبر 2020 تک مسافروں سے ڈیم کیلئے 16 کروڑ 34 لاکھ روپے اکٹھے کیے گئے، جب کہ وزیر اعظم کے ڈیم فنڈ میں صرف ایک کروڑ 76 لاکھ روپے جمع کروائے گئے۔
تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران ریلوے کے خسارے میں ریکارڈ اضافہ ہوا، 2018-19 کے دوران ریلوے کا خسارہ 32 ارب 76 کروڑ روپے تھا، لیکن 2019-20 کے دوران ریلوے خسارہ 53فیصد بڑھا اور اس دوران ریلوے کا خسارہ 50 ارب 15 کروڑ روپے رہا۔ 2019-20 میں ریلوے کی آمدن 47 ارب 58 کروڑ جب کہ اخراجات 97 ارب 74 کروڑ روپے تھے۔